Monday 4 April 2016

اسلام اور خانقاہی نظام، 120

'اسلام اور خانقاہی نظام'
(گزشتہ سے منسلک قسط نمبر120)

ان ارشادات سے واضح ہوا کہ دوسری بیعت لینے والا واجب القتل ہے، تو آجکل جو کچھ ہورہا ہے وہ آپ سب کے سامنے ہے کہ ایک ہی علاقے، شہر،قصبہ، گاوں میں کئی کئی لوگ بیعت لے رہے ہیں، جبکہ اسلام میں پوری دنیا میں ایک وقت میں صرف ایک امام خلیفہ ہوتا ہےکہ جس کے ہاتھ پر سب مسلم بیعت کرتے ہیں ، اور جو آجکل ہو رہا ہےآخر کس دلیل سے یہ کام دین بنا کر پیش کیا جا رہا ہے اور ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ جس نے بیعت نہ کی اس کا جنازہ بھی جائز نہیں ہے، مجھے آج تک اس کی دلیل نہیں مل سکی جب کہ میں نے کئی علماء جو کہ اس کے قائل ہیں سے اس کی دلیل مانگی ہے مگر کوئی بھی صحیح سند سے اس مروجہ پیری مریدی کا ثبوت قرآن و صحیح حدیث سے نہیں دے سکا۔ اگر آپ میں سے کسی بھائی یا بہن کے پاس اس مروجہ پیری مریدی کی دلیل ہو تو مجھے ضرور دیں۔ جزاک اللہ -
میں اس پیری مریدی کے سسٹم کو اس نظر سے بھی دیکھتا ہوں کہ کہیں یہ اس لیے تو نہیں چلایا گیا کہ لوگ خلافت کے نظام کو ہی بھول جائیں جو کہ اسلام کی روح و جان ہے اور وہ بس اس گورکھ دندھے کو ہی خلافت کا نظام سمجھنےلگیں، اسی لیے ان لوگوں نے پیری مریدی کے سسٹم میں خلیفہ کا نام استعمال کیا ہے کہ جی یہ فلاں سلسلہ کے خلیفہ ہیں اور یہ فلاں سلسلہ کے خلیفہ ہیں، یہی بات اس کی دلیل بنتی ہے کہ لوگوں کو بیوقوف بنایا جائے کہ دیکھو جی احادیث میں بھی یہی ہے کہ خلیفہ کی بیعت کی جائے تو ہمارا یہ خلیفہ ہے۔کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں یہ سب باتیں اپنے منہ کی کررہا ہوں نہیں بلکہ میں اس سارے سسٹم کا حصہ رہا ہوں۔میں اس سارے سسٹم سے کیسے نکلا یہ لمبی کہانی ہے۔کسی خلیفہ کی بیعت توڑنا کبیرا گناہوں میں سے ہے کہ جس کو جاہلیت بھی کہا گیاہے تو اس کا مطلب کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ خلیفہ اسلام میں کوئی ایسی اہمیت رکھتا ہے کہ اس کی ہر بات کو قبول کرنا فرض ہے اگر نہ مانی تو گناہ ملے گا تو اس بات کی وضاحت کے لیے نبی علیہ السلام کے فرمان پیش کرتا ہوں جس سے اس مسئلے کی وضاحت بھی ہوجائے گی- ان شاءاللہ-
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اس پر ایک شخص کو امیر مقرر کیا اس نے آگ سلگائی اور لوگوں کو حکم دیا کہ اس میں داخل ہو جاؤ، چناچہ کچھ لوگوں نے اس میں داخل ہونا چاہا، اور بعض نے کہا ہم تو آگ سے بچنے کے لئے اسلام لائے ہیں لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حال بیان کیا تو جن لوگوں نے اس آگ میں داخل ہونا چاہا تھا ان سے آپ نے فرمایا کہ اگر تم لوگ اس میں داخل ہو جاتے تو قیامت تک اس میں رہتے اور لوگوں سے فرمایا کہ گناہ میں اطاعت نہ کرو، اطاعت صرف نیکی میں ہے۔صحیح بخاری:جلد سوم:باب:امام کا حکم سننے اور اطاعت کرنے کا بیان-
جب تک کہ گناہ کا کام نہ ہو اسماعیل، ابن وہب، عمرو، بکیر، بسر بن سعید، جنادہ بن ابی امیہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ عبادہ بن صامت کے پاس گئے وہ بیمار تھے، ہم لوگوں نے کہا اے اللہ کے بندے آپ اصلاح کردیں آپ کوئی حدیث بیان کریں جو آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہو تاکہ اللہ آپ کو اس کا نفع پہنچائے، انہوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم لوگوں کو بلایا اور ہم نے آپ کی بیعت کی آپ نے جن باتوں کی ہم سے بیعت لی وہ یہ تھیں، کہ ہم بیعت کرتے ہیں اس بات پر ہم اپنی خوشی اور اپنے غم میں اور تنگدستی اور خوشحالی، اور اپنے اوپر ترجیح دئیے جانے کی صورت میں سنیں گے اور اطاعت کریں گے اور خلیفہ سے نزاع نہیں کریں گے لیکن اعلانیہ کفر پر، جس پر اللہ کی طرف سے دلیل ہو۔
جاری ہے.....
www.islam-aur-khanqahi-nizam.blogspot.com
00961 76 390 670

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...