Friday 1 January 2016

اسلام اور خانقاہی نظام،56

اسلام اور خانقاہی نظام

ہم جنس پرست پیر مادھولال کے دربارپر!عشق کی بات سے مجھے یاد آیا ‘ دسمبر91ءکے شمارے میں ہیر رانجھے کے دربار پر مشاہدات قلمبند کئے تھے جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ عشق کے مارے ہوئے اس دربار پہ آ کر فریادیں کرتے ہیں کہ جہاں ہیر رانجھا کو ایک ہی قبر میں دفن کیا گیا ہے- ایسے ہی لاہور میں مادھولال حسین کے آپس میں عشق و محبت کابھی بڑا چرچا ہے اور ان کے دربار پر میلہ چراغاں کے نام سے بہت بڑا میلہ ہوتا ہے- شالامار باغ کے پہلو میں ہی یہ دربار موجود ہے - بابا ناخنوں والا کے پیر خانہ کی زیارت سے فارغ ہو کر دل میں خیال آیا کہ مادھولا ل حسین کو بھی دیکھ لیا جائے- شاید ہیر رانجھے کی طرح یہ دونوں بزرگ بھی ایک ہی قبر میں پردہ فرمائے ہوئے ہوں - تو جب میں وہاں پہنچا تو یہ ایک قبر میں تو نہ تھے‘ قبریں تو الگ الگ ہی تھیں مگر مادھو کی قبر پر لکھا ہوا کتبہ بڑا معنی خیز تھا -- کتبے کی عبارت کچھ یوں تھی:مزار پر انوار    مرکز فیوض وبرکات راز حسن کا امین ‘ معشوق محبوب نازنین محبوب الحق حضرت شیخ مادھو قادری لاہوری'
قارئین کرام! یہ حضرت مادھو کونسے حسن کے راز کاامین ہے؟ اور نازنین وہ لفظ ہے جسے شاعروں نے خوبصورت دو شیزں کے لئے اپنی غزلوں اور اشعار میں اکثر استعمال کیا ہے -اب یہ نازنین کا معشوق اور محبوب ہے-
 گدی نشین سے ایک ملاقات : چنانچہ میں اس دربار کے گدی نشین سے ملا اور میں نے یہاں کے گدی نشین اللہ رکھا سے پوچھا کہ” ہم نے سنا ہے اور ایک دفعہ کسی اخباری آرٹیکل میں بھی پڑھا تھا اور آج کتبے کے الفاظ سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے کہ لال حسین اور مادھو کا آپس کا تعلق ٹھیک نہ تھا-“ میں نے گدی نشین سے یہ بات ایسے احسن انداز سے پوچھی کہ وہ برہم تو نہ ہوا مگر کہنے لگا-” وہ تو جناب اولیاء تھے مگر نہ ماننے والے لوگ ایسی باتیں کرتے ہی ہیں-“ اب میں نے پوچھا کہ ” اچھا ! یہ بتل کہ حضرت مادھو صاحب جو کہ ایک کھشتری ہندو تھے اور بقول آپ کے مسلمان ہو گئے تھے اور پھر بہت بڑے بزرگ اور ولی بھی بن گئے -تو انہوں نے اپنا نام کیوں نہ تبدیل کیا؟ جبکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نئے مسلمان ہونے والوں کے شرکیہ نام بدل دیتے تھے‘-جیسے عبدالعز ی کانام بدل کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ رکھ دیا- تو مادھو تو خالص ہندوانہ نام ہے -ایک بزرگ نے اپنا نام کیوں نہ بدلا؟“ ؟ تو میر ے اس سوال کا گدی نشین اللہ رکھا کے پاس کوئی جواب نہ تھا-نام سے ظاہر ہورہا ہے کہ مادھو ہندو تھا اور آخر دم تک ہندو ہی رہا - اسی ہندو ہونے کی بناء پر ہندو اس دربار سے خاص طور پر محبت کرتے ہیں- ہر سال زی ٹی وی مادھو کی تعلیمات کو حسن و عشق اور معرفت کے اعلیٰ ترین فلسفے کے رنگ میں پیش کرتا ہے - اور اس کی تعلیمات کو انسانیت کے لئے محبت کا ابدی پیغام قرار دیتا ہے - ہرسال انڈیا کے ” زی ٹی وی کی ٹیم لاہور میں آتی ہے اور پھر عرس کی تقریبات کی عکس بندی کرکے پوری دنیا میں دکھائی جاتی ہے - اس سے صاف ظاہر ہے کہ ہندو ایسے گند کو عشق و محبت کے نام سے مسلمانوں میں پھیلانے کے لئے کس قدر کوشاں ہے- مادھو کے نام سے اور اس کی قبر پر لکھے ہوئے کتبے سے ان لوگوں کے اس موقف کو تقویت پہنچتی ہے کہ مادھو ایک خوبصورت لڑکا تھا اور لال حسین یہاں کا کوئی ملنگ تھا- دونوں کا آپس میں جو تعلق تھا وہ کتبے سے جھلک رہا ہے- مگر اب یہ پہنچے ہوئے ولی ہیں - علاقے کے ایم-این-اے میاں عمر حیات نے یہاں سنگ مرمر کا خوب کام کروایا ہے اور اپنا نام بھی کندہ کروایا ہے -پنجاب بھر میں یہ بزرگ مشہور ہیں اور میلہ چراغاں کے نام سے یہاں ہرسال ان دونوں کا بہت بڑا عرس ہوتا ہے- عرس کا معنی بھی شادی ہے- اور دیکھنے والے کو معلوم بھی ایسے ہی ہوتا ہے کہ گویا دونوں بزرگوں کا عرس یعنی شادی ہو رہی ہے- جاری ہے......
بشکریہ
www.ficpk.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...