Friday 1 January 2016

اسلام اور خانقاہی نظام،55

اسلام اور خانقاہی نظام

ظفر وال میں سید حامد علی بخاری کے دربار کی حقیقت :آج سے تقریباً بارہ تیرہ سال قبل کی بات ہے میں اس وقت ساتویں یا آٹھویں جماعت کا طالب علم تھا - اپنے شہر میں کیا دیکھتا ہوں کہ چارپائی پہ ایک بابا لیٹا ہوا ہے - لوگ ڈھول بجاتے آ رہے ہیں - اردگرد عورتوں اور مردوں کا ایک جم غفیر تھا - شہر کے مشہور چوک میں ایک عقیدت مند کے بڑے ہوٹل کے سامنے اس بزرگ کی چارپائی کو اتارا گیا تو وہ چارپائی پہ بیٹھ گیا.... اسے کم سنتا تھا‘ بینائی اس کی زائل ہو چکی تھی.... فالج کی وجہ سے اس کی زبان میں لکنت تھی .... بلغمی کھنگاروں سے اس کا منہ اٹا پڑا تھا.... اور اس میں سے وہ انتہائی غلیظ گالیاں دے رہا تھا ....مگر مرید تھے کہ ٹو ٹے پڑ رہے تھے ....کئی بابا کے منہ سے سگریٹ لگوا کر پی رہے تھے.... کئی عورتیں اپنے دوپٹوں سے اس کے منہ کی غلاظت انتہائی عقیدت سے صاف کر رہی تھیں.... بابا جس کو گالی دے دیتا وہ اپنے آپ کو خوش قسمت تصورکرتا- قارئین کرام .... وہ بابا فوت ہوگیا- ایک مرید نے بیسیوں ایکڑ زرعی اراضی اس کے دربار کے نام پر وقف کر دی - ظفر وال ضلع شیخوپورہ کے قریب آج یہ دربار موجو د ہے- سنگ مرمر کا بیش قیمت دربار ہے اور جو بزرگ کا نام ہے تو اس نام سے پہلے بے شمار القابات لگا کر سیدحامد علی شاہ بخاری نام لکھا گیا ہے -کرامتیں بے شمار اس بزرگ کی مشہور ہیں اور یہاں علاقے کا بہت بڑا میلہ لگتا ہے -ہم جیسے اس بزرگ کو دیکھنے والے بھی جب نہ رہیں گے تو آنے والی نسلیں کہیں گی کہ نہ جانے یہ بزرگ ولی جوکہ سید ہے - بخارا سے آیا ہے- کتنا نیک تھا - مگر لوگوں نے اوپر عرس لگا لیا ہے ....یہ بات تو وہ کہیں گے کہ جن کا عقیدہ کچھ درست ہوگا اور عقیدت مندوں کا حال تو اب بھی دیدنی ہے -کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ جو دربار نظر آتے ہیں - نہ جانے ان میں ایسے کتنے ہی بزرگ مدفون ہیں - اور آئے روز یہ سلسلہ بڑھتا ہی چلا جا رہا  ہے-
عضو مخصوص کی پوجا والا دربار !!: اور اب خانقاہی نظام شرم و حیاءکی حدود کو پھلانگتے ہوئے اس قدر آگے بڑھ چکا ہے کہ کمالیہ کے علاقے میں ایک ایسا مزار بنا دیا گیا کہ جہاں انسان کے عضو(penis) کی پوجا شروع کردی گئی ہے جس کا نام کوئی بھی مہذب شخص اپنی زبان پر لانا پسند نہیں کرتا - یہ اعضاء وہاں لکڑی کے بنا کر رکھے گئے - تحقیق کے لئے میں خود وہاں پہنچا اور اپنی آنکھوں سے یہ سب کچھ دیکھا اور مشاہدہ کیاکہ دور دور سے عورتیں اولاد کے لئے یہاں آتی ہیں -- غور فرمائیے جب سر عام اور اعلانیہ صورتحال یہ ہو جائے تو پھر اندر کھاتے ان درباروں پر کیا ہوتا ہوگا‘ یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں .... یقینا وہاں شیطان قہقہے لگا کر ہنستا ہو گا کہ خانقاہوں اور درباروں پہ تقدس اور ولائت کا پردہ چڑھا کر جو کچھ میں کروا رہا ہوں اس پہ لاہور کا تو شاہی محلہ بھی شرما اٹھتا ہوگا کہ جہاں دن سوتے اور راتیں جاگتی ہیں - ہم بڑوں سے سنتے تھے ‘ کتابوں میں پڑھتے تھے اور عجائب گھروں میں پتھر کے مجسمے دیکھ دیکھ کر متعجب ہوتے تھے کہ ہندو کس قدر ذلیل ہے جو اس عضو کی پرستش کرتا ہے کہ جسے ڈھانپنے کا حکم ہے .... مگر آج وہی پلید کام اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں سر عام  ہو رہا ہے کہ جس کا نام پاکستان رکھا گیا ہے اور یہ کام وہ لوگ کر رہے ہیں جن پر اسلام کا لیبل اور عشق اولیاء کاٹھپہ لگا ہوا ہے-ثبوت کے طور پر یو ٹیوب پر اس لنک کو وزٹ کریں
https://youtu.be/iKxfeptXfJQ
جاری ہے....

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...