Wednesday 26 October 2016

یہ منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے

* یہ منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے*

(انتخاب:عمران شہزاد تارڑ)

پوائنٹ نمبر 01
کسی بھی شخص سے علم حاصل کر لینا بغیر اس بات کی تحقیق کئے ہوئے کہ وہ شخص کون ہے اور اس شخص کا معاملہ سنت کے ساتھ کیسا ہے، یہ منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ : بیشک یہ علم دین ہے تو تم دیکھو کہ تم اپنا دین کس سے لیتے ہو۔ 

پوائنٹ نمبر 02
اہل سنت کی غلطیوں کو اہل بدعت کی غلطیوں جیسا سمجھنا اور ان کے ساتھ اہل بدعت جیسا معاملہ کرنا سلف صالحین کے منہج میں سے نہیں ہے۔ یہ اس لئے کے ہر انسان غلطی کرتا ہے، تو جس شخص سے غلطی ہوئی ہے اس کا منہج دیکھا جائیگا اور اسی بنیاد پر اس سے صادر ہوئی غلطی کے مطابق اس سے معاملہ کیا جائیگا۔

پوائنٹ نمبر 03
فرقہ وارنہ عصبیت اور گروہ بندی کرنا اور خفیہ طور پر کسی چیز پر چند افراد کا جمع ہونا بھی سلف صالحین کے منہج میں سے نہیں ہے۔ یہ بیان کیا گیا ہے کہ اگر تم چند لوگوں کا عام لوگوں سے ہٹ کر مسجد میں جمع ہوتا دیکھو تو سمجھ لو کہ یہ لوگ گمراہی پر ہیں۔

پوائنٹ نمبر 04
.لوگوں کو حاکم وقت(حکمرانوں) کے خلاف ورغلانا یا انہیں حکمران کی اطاعت اور فرمانبرداری سے خارج کروانا یا حکمران کے خلاف بغاوت کرنا یا مظاہرے کرنا یا حکومت کو گرانے کی کوشش کرنا یا کھلے عام ان پر یا انکے وزیروں یا عاملوں پر تنقید یا نکیر کرنا بھی سلف صالحین کے منہج میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 05
طلب علم کو چھوڑ دینا جس کا حاصل کرنا ہر شخص پر واجب ہے یا مستحب علم کے حاصل کرنے میں لا پرواہی کرنا بھی سلف صالحین کے منہج میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 06
علماء کو ہدف تنقید بنانا یا ان کے بارے میں زبان دارازی کرنا  یا ان کے علم اور کتابوں کی ناقدری کرنا اور انکی کتابوں کو جلانے یا مٹا دینے کی دعوت دینا اور انکی کتابوں کی طرف رجوع کرنے کو ترک کر دینا صرف اس وجہ سے کے ان سے کوئی غلطی ہوئی ہے، یہ بھی منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 07
کسی بھی شخص کی رائے کے لئے حد سے زیادہ تعصب کرنا منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔ کہنے والے نے یہاں تک کہا کہ ہم جس (مسلک) پر ہیں وہ صحیح ہے مگر اس میں غلطی کا احتمال ہے اور ہمارے مخالفین غلطی پر ہیں مگر ان کے صحیح ہونے کا احتمال ہے۔

پوائنٹ نمبر 08
صرف اختلاف كے وقوع ہونے کی وجہ سے دشمنی کرنا منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔ سلف صالحین، حالت اور مسئلہ کی حقیقت کو مد نظر رکھ کر اختلاف کرتے تھے۔ نیت کی صفائی کے ساتھ اختلاف کرنا آپسی محبت میں بگاڑ نہیں پیدا کرتا۔

پوائنٹ نمبر 09
دين کو صرف کسی ایک مسئلہ تک محدود کرنا منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔ یہ اس طرح سے کہ جو بھی اس مسئلے میں ہمارے ساتھ اختلاف کرتا ہے وہ سلفی نہیں ہے۔ سلفیت منہج اور طریقہ ہے نہ کہ ایک مسئلہ۔

پوائنٹ نمبر 10
بغیر دلیل کے اندھی تقلید کرنا یا کسی کے لئے تعصب کرنا بھی منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 11
صحابہ کرام(رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے اوپر طعن(وتنقیص) کرنا اگرچہ صرف ایک صحابی کی ہی کیوں نہ ہو منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 12
فتنوں میں پڑنا اور ان کے اندر اپنے آپ کو ڈالنا بھی منہج سلف صالحین میں سے نہیں ہے۔ سلف صالحین فتنوں سے دوری اختیار کرتے تھے اور دوسروں کو بھی اس سے منع کرتے تھے۔

پوائنٹ نمبر 13
تفرقے میں پڑنا، آپسی اختلاف کرنا اور آپس میں بغض ونفرت کرنا بھی منہج سلف میں سے نہیں ہے۔ انکا شعار یہ تھا کہ ایک دوسرے سے نفرت نہ کرو اور نہ ایک دوسرے سے پلٹو بلکہ اللہ کے بندے آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو۔

پوائنٹ نمبر 14
دین میں بدعتیں یا نئی چیزیں نکالنا بھی منہج سلف میں سے نہیں ہے۔ وہ کہتے تھے: اتباع کرو، بدعتیں نہ نکالو وہی تمہارے لئے کافی ہے اور سلف کے طریقے کو لازم پکڑو۔

پوائنٹ نمبر 15
حق کو لوگوں کے ذریعے پہنچانا منہج سلف میں سے نہیں ہے۔ یہ اس طرح سے کہ جب کوئی بات فلاں اور فلاں کے ذریعے پہنچے گی تب بھی صحیح ہو گی۔ بلکہ ان کا شعار یہ تھا: تم حق کو پہچانو، اہل حق کو پہچان لو گے۔ تم حق کو پہچانو، اہل حق والے بن جائو گے۔

پوائنٹ نمبر 16
شہرت اور نام ونمود کے لئے لوگوں پر نمایاں ہونا بھی منہج سلف میں سے نہیں ہے۔ اور جو لوگوں پر ظاہر ہونا چاہتا ہے تو اس سے وہ کمر لی توڑتا ہے، اور جب کوئی وقت سے پہلے سردار ہوجاتا ہے تو وہ بہت سارے خیر سے محروم ہو جاتا ہے۔

پوائنٹ نمبر 17
صرف عقلی علوم کا اہتمام کرنا منہج سلف میں سے نہیں ہے۔ انکا علم صرف اللہ کا فرمان، رسول(صلی اللہ علیہ وسلم) کا فرمان اور صحابہ کا فرمان ہوا کرتا تھا۔

پوائنٹ نمبر 18
اللہ تعالی اور اس کے رسول اور اس کی کتاب اور ائمہ مسلمین اور ان کے عوام کے لئے نصیحت کرنے میں خاموش رہنا منہج سلف میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 19
دنیا کی طرف مائل ہونا اور آخرت کے لئے عمل نہ کرنا منہج سلف میں سے نہیں ہے-

پوائنٹ نمبر 20
منہج سلف میں سے نہیں: حدیث کا رد کردینا اگر عقل کی رسائی اس تک نہ ہو اور اس پر اعتراض کرنا۔ بلکہ ان کا منہج اتباع و تسلیم ہے کہ: اٰمَنَّا بِهٖ ۙ كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ رَبِّنَا (آل عمران:7) اے ہمارے رب ہم اس پر ایمان لاتے ہیں کہ یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہے۔

پوائنٹ نمبر 21
ہر آیت و حدیث سے استدلال شروع کردینا حب تک وہ آیت محکم نہ ہو اور حدیث سنت متبع نہ ہو، منہج سلف میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 22
مخلوق پر بڑائی ظاہر کرنا، منهج سلف میں سے نہیں ہے۔ سلفی تو خیر، نرمی اور رحمت کے داعی ہوتے ہیں۔

پوائنٹ نمبر 23
کسی مخصوص شخص پر بدعت کا حکم لگانا بغیر اقامت حجت، شروط کے پائے جانے اور موانع کے رفع ہو جانے کے منہج سلف میں سے نہیں ہے-

پوائنٹ نمبر 24
کسی مخصوص شخص پر کفر کا حکم لگانا بغیر اقامت حجت، شروط کے پائے جانے اور موانع کے رفع ہو جانے کے، منہج سلف میں سے نہیں ہے۔

پوائنٹ نمبر 25
رسول اللہ(ﷺ) کے بارے میں غلو کرنا اور انہیں اللہ تعالی کے برابر کر دینا، منہج سلف میں سے نہیں-
 
پوائنٹ نمبر 26
رسول اللہ(ﷺ)کے علاوہ کسی کے بارے میں عصمت(معصوم عن الخطاء) کا عقیدہ رکھنا، منہج سلف میں سے نہیں-
 
پوائنٹ نمبر 27
لوگوں کی تکفیر کرنا سوائے ان کے جن کا شریعت میں آیا ہے کہ اس نے کفر کیا، منہج سلف میں سے نہیں-

پوائنٹ نمبر 28
توحید الہی کے بارے میں کلام کرنے اور اسے دہراتے رہنے کے ذریعے دلوں میں راسخ کرنے سے لاپرواہی برتنا منہج سلف میں سے نہیں، کیونکہ یہی وہ اساس ہے کہ جس پر ہر ایک کے اسلام کی بنیاد کھڑی ہے-

پوائنٹ نمبر 29
دعوت کا بنیادی موضوع دولت کی تقیسم پر ہونا اگرچہ اقتصادی(معاشرتی) اصلاح کے نام پر ہی کیوں نہ ہو، اسی طرح سے سیاسی عمل پر ہونا اگرچہ سیاسی اصلاح کے نام پر ہی کیوں نہ ہو، منہج سلف میں سے نہیں ہے-
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...