Monday 24 October 2016

مانع حمل ٹیوب کے استعمال سے ماہواری کے ایام میں اضافہ

47:مانع حمل ٹیوب کے استعمال سے ماہواری کے ایام میں اضافہ
مانع حمل ٹیوب لگانے سے قبل ماہوار چھ دن تک رہتی تھی لیکن ٹیوب لگانے کے بعد ماہواری کی مدت نو دن ہوگئي ، اب ان زیادہ ایام میں نماز، روزہ کا حکم کیا ہوگا ؟
الحمد للہ
:ٹیوب کے بعد اگر ماہواری کے ایام میں اضافہ ہوجائے تو یہ بھی حیض ہی شمار ہوگا ، اس لیے عورت اس وقت تک نمازادا نہیں کرے گی اورنہ ہی روزہ رکھے گی جب تک کہ وہ طہر کی حالت میں نہ ہوجائے ۔شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے مندرجہ ذيل سوال کیا گيا :علاج کی وجہ سے ایک عورت کو حیض کا خون آنا شروع ہوگیا اوراس نے نماز تر ک کردی توکیا وہ ان نمازوں کی قضاء کرے گی کہ نہيں ؟توشيخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :حیض کی وجہ سے ترک کی ہوئي نمازوں کی قضاء نہيں کرے گی ، کیونکہ جب بھی حیض آجائے اس کا حکم بھی پایا جائے گا ، جس طرح کہ اگر کوئی عورت مانع حيض گولیاں استعمال کرے توحیض نہ آنے پر وہ نماز بھی ادا کرے گي اورروزہ بھی رکھے گی کیونکہ وہ حائضہ نہيں ،اس لیے حکم تو علت کے ساتھ ہی پایا جائے گا ۔اورپھر اللہ تعالی کا فرمان ہے :{ اورآپ سے وہ حیض کے متعلق سوال کرتے ہيں ، آپ کہہ دیجیۓ کہ وہ گندگي ہے } البقرۃ ( 222 ) ۔اس لیے جب بھی یہ گندگي پائي جائے اس کا حکم بھی ثابت ہوگا ، اورجب نہ ہواس کا حکم بھی نہيں ہوگا ۔ اھـدیکھیں : فتاوی ارکان الاسلام صفحہ ( 254 ) ۔
واللہ اعلم .
https://islamqa.info/ur/37656

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...