Sunday 13 November 2016

آداب الزفاف:1

   
*آداب الزفاف*
(تالیف:عمران شہزاد تارڑ)
حلقہ نمبر:1
سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے، درود و سلام ہو اشرف المرسلین سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر.آپ کی آل پر اور آپ کے اصحاب رضی اللہ عنہ پر-
شادی کی رات انسان کی زندگی کا نہایت پرکیف، نشاط انگیزاور ناقابل فراموش موڑ ہے جس کے آنے سے پہلے انسان اس کے انتظار میں ہوتا ہے اور جانے کے بعد اس کی تلخ وشیریں یادیں سدا خانۂ دل میں محفوظ رہتی ہیں۔ شادی کی رات عموماً انسان کی زندگی کا ایک نیا تجربہ ہوتا ہے اسی لئے مختلف لوگ مختلف انداز میں اپنے اپنے طور پر اس کی تیاری میں لگ جاتے ہیں۔
 نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں یہ بات مشہور ہے کہ یہ رات جنسی عمل کی رات ہے لہٰذا وہ جنسی معلومات حاصل کرنے کے لئے صحیح وغلط، معتبر وغیر معتبر اور درست ونادرست کی تمیز کئے بغیر تمام ذرائع  استعمال کرتے ہیں۔
 بے شک صحت مند فکر کے حامل حق پسند نوجوانوں کی ایک قلیل تعداد ایسی ہے جو صحیح اور اسلامی شریعت کے مطابق معلومات حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن جب انھیں بھی کوئی صحیح ذریعہ دستیاب نہیں ہوتا تو وہ دو راستوں میں سے ایک راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں یا تو انھیں جتنی اور جیسی کچھ واقفیت ہے اسی پر اکتفا کریں اور مزید کی خواہش ترک کردیں یا پھر وہ بھی انھیں راستوں پر چل پڑیں جن پر آج کی نئی نسل کی اکثریت چل رہی ہے۔ پہلی راہ اختیار کرنے کی صورت میں لوگ حقیقت سے لاعلمی کی بنا پر بہت سی توہمات اور خرافات کا شکار رہتے ہیں اور دوسری صورت تو انتہائی پرخطر ہے۔
 چنانچہ آج کل نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جنسی معلومات جن ذرائع سے حاصل کرتے ہیں ان کا غیر معتبر ہونا ہرکس وناکس کو معلوم ہے۔ ظاہر ہے کہ ریڈیو، ٹی وی، عام اخبارات، جرائد ومجلات، انٹرنیٹ ، بازاری میگزین، ہم عمر نوجوان دوستوں اور سہیلیوں سے حاصل شدہ معلومات کا کیا اعتبار ہے!
 مذکورہ ذرائع کبھی بھی درست معلومات فراہم نہیں کرتے اور دوست اورسہیلیاں خواہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ کبھی صحیح معلومات نہیں دیتے۔
 جنسی معلومات کے حصول کا ذریعہ بسا اوقات وہ کتابیں بھی ہوتی ہیں جو بازاروں میں مختلف مقاصد کے تحت عام اور منتشر ہیں، بعض کا مقصد محض تجارت ہے اور بعض کا ہدف فحش کاری کا فروغ ہے۔ ان کتابوں میں جنسی معلومات نہایت ہیجان انگیز طریقے سے پیش کی جاتی ہیں جن سے جنسی جذبات میں اشتعال پیدا ہوتا ہے اور قاری انحراف کا شکار ہوجاتا ہے۔
 اسی طرح بعض لوگ یورپ وامریکہ اور دیگر اقوام مغرب کی مطبوعہ میگزینیں خرید کر ان کے جنسی مضامین سے معلومات حاصل کرتے ہیں ۔ ان کا معاملہ اوپر ذکر کئے گئے دیگر بازاری سستی اور سطحی کتابوں سے زیادہ برا ہے کیونکہ اہل مغرب جنسی معاملہ میں جملہ شرعی وعقلی اور سماجی وتہذیبی سرحدوں کو پار کر چکے ہیں۔ ان کے یہاں شرم وحیا اور غیرت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی ہے۔
 کچھ لوگ جنسی معلومات حاصل کرنے کے لئے ویڈیو فلمیں اور سی ڈیز اور اس سے متعلقہ ویبسائٹ دیکھتے ہیں،یہ بھی نہایت قبیح، گندہ اور ضرر رساں طریقہ ہے۔
 ظاہر ہے کہ جب اس موضوع پر دینی کتابیں دستیاب نہیں ہوں گی تو عوام مذکورہ وسائل وذرائع ہی کا سہارا لیں گے۔ علماء کرام کی خاموشی اور کوتاہی نوجوانوں کو ان منحرف راستوں پر لے جائے گی جس کا انجام کار نہایت سنگین اور بھیانک ہو سکتا ہے۔
آج شادی کے موقعہ پر ویڈیو گرافی، بینڈ باجے، قوالیاں میوزک الغرض اسراف وتبذیر کی ساری حدیں توڑ دی جاتی ہیں اور خوشی کے نام پر بے شمار شریعت کی خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔
اور دوسری جانب شب زفاف کے موضوع پر اردو زبان میں ہمارے ناقص علم کی حد تک اس موضوع پر مختصر یا متوسط حجم کی کوئی کتاب نہیں ہے جبکہ اس کی ضرورت واہمیت سے آپ بخوبی واقف ہو چکے ہیں۔ اس موضوع پر تالیف سماج و معاشرے اور نوجوانوں کی ایک اہم ضرورت ہے۔اگرچہ اس وقت دل ایک عجیب وغریب نفسیاتی کشمکش کا شکار ہے لیکن لوگوں کی مصلحت مجبور کرتی ہے کہ لکھا جائے۔ اگر ہر کوئی اس موضوع پر خاموش رہے تو لوگ کس طرح حقیقت جان سکتے ہیں اور کیسے انحرافات سے محفوظ رہ سکتے ہیں!۔
  ہم نے چار وناچار اپنے نفس پر زور ڈال کر نہایت تنگدلی کے ساتھ اس موضوع کو اختیار کیا ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ جنسی تعلق سے کچھ باتیں کھل کر سامنے رکھی جانی چاہئے تاکہ نوجوانوں کے مسائل کا بہترین اور عمدہ حل پیش کیا جاسکے اور انھیں منحرف اور پرپیچ راستوں سے بچاکر صراط مستقیم پر گامزن رکھا جاسکے۔
 ہم  اس سلسلہ میں مختلف انداز کے متعدد واقعات ذکر کریں گریں کیونکہ قصے دلچسپ وپرلطف ہونے کے ساتھ ساتھ یاد رہا کرتے ہیں ۔ طول طویل نصیحتیں اور واعظانہ کلمات بھول جایا کرتے ہیں لیکن قصے یادداشت کے کسی خانہ میں مضبوط جگہ بنا کر ذہن نشین ہوجاتے ہیں۔
اس امر کی ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ اس موضوع پر لکهی گئی علماء کرام کی مستند کتب ہی سے رہنمائی لی جائے-
اس کے باوجود خطا و نسیان خاصہ انسان ہے اور نقص علم کا اعتراف عین انصاف ہے اس لئے ارباب علم میری اس ادنیٰ سی کاوش کو ملاحظہ فرما کر بے دریغ اپنی رائے اور غلطی سے مطلع فرمائیں تو راقم الحروف خلوص دل کے ساتھ اپنی غلطیوں کو قبول کرکے ممنون و مشکور ہو گا-
دوران سلسلہ کوئی ایسا واقعہ جو بغیر دلیل یا ضعیف روایات سے متعلقہ بیان کیا گیا ہو تو اس واقعہ و روایات کو رد کرتے ہوئے اصل نص کی کی طرف رجوع کیا جائے-

ان شاء اللہ  اس سلسلہ سے عوام الناس کے علاوہ اہل علم بھی اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔رب کریم سے دعا ہے کہ وہ اس سلسلہ کو نوجوانوں کی اصلاح کا ذریعہ ، دین ودنیا میں خیر کا باعث اور مفید بنائے، اسے فروغ عطا فرمائے اور قبولیت عامہ سے نوازے۔ آمین
بندہ عاجز:عمران شہزاد تارڑ، ڈائریکٹر فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان-
00923462115913
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...