Sunday 7 May 2017

*سوچ اپنی اپنی*

 

*سوچ اپنی اپنی*

(انتخاب:عمران شہزاد تارڑ )

مذکورہ مضمون میں یقینا کچھ غیر مہذب الفاظ استعمال کئے گئے ہیں جس کے لئے معزرت خواں ہیں کیونکہ ملحدین کی سوچ کے سامنے اس سے زیادہ مہذب الفاظ میرے پاس نہیں تھے۔۔

ہر راہ چلتی  لڑکی سے جنسی تسکین حاصل کرنا انسان کا بنیادی حق ہے،  10،10 گرل فرینڈز ساتھ لیکر گھومنا انسان کا بنیادی حق ہے، ؟؟؟

لیکن نکاح کر کے صرف مخصوص 1 سے 4 عورتوں کے ساتھ حلال طریقے سے تعلق قائم کرنا زنا کاری و بدفعلی و جنسی ہوس  وغیرہ و وغیرہ ہے۔ ۔ ۔
---------------------------------------------------------------

معاشرے کی ہر عورت کو ہوس کی نگاہ سے دیکھنا،  اس سے اپنی خواہش پوری کرنا انسان کا بنیادی حق ہے،  مگر خریدی ہوئی باندی کے ساتھ جائز طریقے سے تعلق قائم کرنا یہ اصل ہوس اور منہ کی کالک ہے۔ ۔
----------------------------------------------------------------

یہ سیکس  انسانی جسم کی بنیادی ضرورت ہے،  آپ جب" 15،16" کی عمر کو پہنچیں تو آپکا حق ہے کہ اپنی مخالف جنس سے جسم کی ضرورت پوری کریں[ یعنی child sex] ،
[جیسے خنزیر،  ایک ہی مادہ سے باری باری لائن میں لگ کے سب اپنی ضرورت پوری کرتے ہیں] 
ہاں مگر اسلام نے شادی کی عمر کو پہنچتے ہی شادی کے جو احکامات دئیے ہیں،  یہ غلط ہیں بھلا بچپن کی بھی کوئی شادی ہے، اسلام تو پرانے زمانے کا مذہب ہے،  اب اس کے احکامات میں ترمیم کی ضرورت ہے، 
----------------------------------------------------------------
یعنی ضد انہیں صرف اسلام سے ہے،  جو بات اسلام کہتا ہے دوسرے لفظوں میں خود اسکے حامی ہیں مگر اسلام سے ضد کے واسطے اسے غلط قرار دیتے ہیں، 
ایک ملحد ذہنیت سوچ کا مقصد ایک ایسے معاشرے کی تشکیل ہے جہاں جنس مخالف کو،  بطور آلہِ جنسی تسکین کے دیکھنا کے ہیں، 
ماں کو یار ملا تو وہ اس کے ساتھ بھاگ گئی، 
اور باپ کی پڑوسن کے ساتھ بات چل پڑی تو چھت پہ وہ اپنے "بنیادی حقوق " پورے کر رہا ہے،  اور نیچے کمرے میں اسکی بیٹی پڑوسن کے بیٹے کی باہوں میں سوئی اپنے بنیادی حقوق کے مزے لے رہی ہے،
نہ بہن بھائی، نہ ماں باپ جیسے مقدس رشتوں کا کوئی وجود،  نہ خاندانی نظام کا کوئی تصور۔۔
بس جانوروں کی طرح زندگی کا مقصد جنسی تسکین ہے، 
صحیح کہتے ہیں، مذہب کے بغیر انسان جانور ہے اور مذہب انسان میں انسانیت پیدا کرتا ہے،  مذہب سے آزادی انسان کو جانور بنا دیتا ہے، یہ جانور بننا صرف حرکتوں کی حد تک محدود نہیں ہے،  آپ اگر ان کے اجداد کا پوچھیں تو یہ خود بھی خود کو بندروں کی اولاد قرار دیں گے، 
یعنی عملاً  و قولاً جانور۔ ۔۔۔

ملحد رے ملحد تیری کونسی کل سیدھی، ۔۔

بشکریہ:آپریشن  ارتقائے  فہم و دانش گروپ
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...