Monday 1 May 2017

مچھروں کو دور بھگانے والے 7 گھریلو نسخے


مچھروں کو دور بھگانے والے 7 گھریلو نسخے

کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھر دنیا کا سب سے خطرناک جاندار ہے ؟ اور یہ دعویٰ عالمی ادارہ صحت کا ہے۔

جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھر کی بدولت ملیریا، ڈینگی اور اب مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض پھیل رہے ہیں جن کے نتیجے میں ہر سال 10 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

اب مچھر آپ کی جانب کیوں لپکتے ہیں اس کی وجوہات جاننا چاہتے ہیں تو اس لنک پر دیکھیں۔

یہاں ہم ایسے گھریلو نسخے بتارہے ہیں جو مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔

مالٹے کے چھلکے

مالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔

کافور

کافور ایک عام ملنے والی چیز ہے اور مچھروں سے نجات کا ایک اچھا گھریلو ٹوٹکا بھی ثابت ہوتا ہے۔ کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیاں بند کریں اور کافور کو جلا کر آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب آپ کچھ وقت بعد کمرے میں آئیں گے تو ایک مچھر بھی وہاں نہیں ملے گا۔

لہسن

سائنسدان پریقین تو نہیں ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا نظر آتا ہے کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔

ڈش واشنگ سوپ

چند قطرے ڈش سوپ کو ساسر میں ڈال کر چھوڑ دیں، جو مچھروں کو اپنی جانب کھینچ کر پھنسالیں گے اور آپ سے دور رکھیں گے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ سوپ مچھروں کو قدرتی طریقے سے ختم بھی کردیتا ہے۔

نیم کا تیل

نیم کے تیل کو ناریل کے خالص تیل میں یکساں مقدار میں ملائیں اور اپنے جسم کے کھلے حصوں پر لگادیں۔ اس مکسچر کی تیز بو مچھروں کو کم از کم 8 گھنٹوں تک دور رکھنے پر مجبور کردے گی۔

پودینہ

کاٹنے والے کیڑوں کو پودینے کی مہک پسند نہیں ہوتی، تو آپ پودینے کے پتوں کو پیس کر اپنی جلد پر مل لیں تو مچھروں کو دور رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مچھر کاٹ لیں تو ان پتوں کے استعمال سے خارش پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔

تلسی

یہ جڑی بوٹی متعدد مقاصد کے لیے استمعال کی جاسکتی ہے جس میں سے ایک مچھروں کو دور بھگانا بھی ہے۔ مچھروں کی اس کی مہک پسند نہیں تو اس کے تازہ پتوں کو جلد پر رگڑیں یا اس کا تیل استعمال کریں۔

مزید پڑھیں : مچھروں کو آپ کی جانب کھینچنے والے 6 عناصر

کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ ہر جگہ مچھر دیگر افراد کو چھوڑ کر خاص طور پر آپ کو ہی کاٹتے ہیں ؟

تو اس کی وجہ ہوسکتا ہے آپ کے اندر ہی چھپی ہو۔

جی ہاں عام طور پر مچھر اپنے شکار (آپ) کا انتخاب کچھ عناصر کی بناءپر کرتے ہیں اور طبی سائنس نے ان میں سے کچھ کو دریافت کیا ہے جو درج ذیل ہیں۔

خون کا گروپ

جرنل آف میڈیکل اینٹومولوجی میں شائع ایک تحقیق کے مطابق بلڈ گروپ O مچھروں کو دیگر بلڈ گروپس کے مقابلے میں زیادہ اپنی جانب کھینچتا ہے۔

حمل

ایک تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین کا جسمانی درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے اور اس وجہ سے وہ مچھروں کے لیے پرکشش ہوجاتی ہیں، خاص طور پر ملیریا کا مچھر ان کو زیادہ کاٹتا ہے۔

الکحل

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ الکحل کے استعمال کرنے والے افراد کو مچھر اپنے شکار کے لیے زیادہ پسند کرتے ہیں۔

بو

کچھ افراد کے جسم مچھروں کو اپنی جانب کھینچنے والی بو پیدا کرتے ہیں اور بھی یہ واضح نہیں کہ ایسا کیسے ہوتا ہے تاہم ایک تحقیق کے مطابق جسمانی بو بھی مچھروں کو اپنی جانب کھینچنے والے عناصر میں سے ایک ہے۔

جلد میں چھپے بیکٹریا

جلد میں رہنے والے بیکٹریا جسمانی بو کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایکتحقیق کے مطابق جن افراد کی جلد میں زیادہ مختلف اقسام کے بیکٹریا موجود ہو وہ مچھروں کے حملوں سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔

ورزش

جب آپ ورزش کرتے ہیں تو جسم میں lactic acidپیدا ہوتا ہے جو کہ مچھروں کو اپنی جانب کھینچنے والا عنصر ہوتا ہے جس کی تصدیق کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں کی جاچکی ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں مچھروں کی 3 ہزار سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے کچھ جان لیوا امراض جیسے ملیریا، زرد بخار، ڈینگی وغیرہ کو انسانوں میں منتقل کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ہر سال سات لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

www.dawatetohid.blogspot.vom

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...