Saturday 6 May 2017

*گھریلو جڑی بوٹیوں اور پھلوں سے حسن کوچار چاند لگانے کے آزمودہ ٹپس*

*گھریلو جڑی بوٹیوں اور پھلوں سے حسن کوچار چاند لگانے کے آزمودہ ٹپس*

(جمع و ترتیب:عمران شہزاد تارڑ )

چمکدار ، شفاف ، صحتمند اور نرم وملائم جلد حسین نظر آنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے آپ صرف پارلر یا سیلون سے ہی اپنی جلد کو خوبصورت نہیں بنا سکتیں ، بلکہ چہرے کی دلکشی کے لوازمات گھر میں بھی دستیاب ہیں ۔ ان میں ایک اہم چیز مختلف قسم کی جڑی بوٹیاں اور پھل  ہیں جن کو ہم زیادہ تر کھانے کا ذائقہ بڑھانے اور عام  استعمال میں کرتے ہیں اور بہت سے لوگ اس بات سے آگاہ نہیں ہیں کہ یہ جڑی بوٹیاں اور پھل ہماری صحت تو خوبصورتی کے لیے بھی بہت ضروری ہیں ،صدیوں سے یہ جڑی بوٹیاں اور پھل ادویات اور کاسمیٹکس میں استعمال ہو رہی ہیں ۔ اپنے حُسن کو دو آتشہ کرنے کے لیے ان آزمودہ ٹپس پر عمل کرکے جادوئی اثر دیکھیں 
حسین و خوبصورت اور دوسری خواتین سے منفرد و ممتاز نظر آنا عورت کی فطرت کا ازلی خاصہ رہا ہے اس کے لئے بیشتر خواتین مختلف قسم کے جتن اور طریقے استعمال کرتی ہیں۔ مثلاً ہار‘ سنگھار‘ میک اپ‘ زیور اور ملبوسات وغیرہ تاہم اس امر میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں کہ درج بالا اشیاءکا استعمال آپ کی شخصیت کو تبدیل اور جاذب بنانے میں عمدہ کردار ادا کرتا ہے لیکن ان کا سلیقے سے استعمال ہی آپ کی شخصیت کو دیگر خواتین کے مقابلے میں جداگانہ اور منفرد مقام بخش سکتا ہے۔

خواتین میں مقابلہ حسن کی یہ دوڑ کب سے جاری ہے اس کے متعلق کچھ عرض کرنا تو ممکن نظر نہیں آتا‘ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ ہر عورت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوسری خواتین سے مختلف نظر آنے کے لئے اپنی آرائش و زیبائش پر توجہ دے اگر آپ کا چہرہ نارمل ہے تو آپ خوب صورت نظر آسکتی ہیں اگر آپ خوش شکل ہیں تو پھر آپ کی تھوڑی سی محنت اور توجہ آپ کو دوسری خواتین کے مقابلے میں حسین و جمیل بنا سکتی ہے۔ اگر آپ چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دیتے ہوئے اپنے سراپے اور وجود پر نظر ڈالتے ہوئے عمل کریں گی تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ محفل میں دوسروں سے منفرد و ممتاز نظر نہ آئیں‘ یہاں ہم آپ کو حسین و جمیل اور اسمارٹ بنانے کی کچھ تدابیر تحریر کر رہے ہیں امید ہے آپ ان پر عمل کرتے ہوئے اپنی شخصیت میں عمدہ نکھار اور جاذبیت پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ دراصل اپنی ذات پر توجہ دینا ہی کامیابی کی جانب پہلا قدم ہے آپ پہلا قدم اٹھائیں دیکھیں تو کامیابی حسن و خوبصورتی اور جاذبیت آپ کی دہلیز پر موجود ہے۔

آپ سب سے پہلے اپنے چہرے کی طرف توجہ دیں‘ اگر آپ کا چہرہ شاداب نظر آئے گا تو یقینی بات ہے کہ آپ دوسروں کی توجہ کا مرکز بن جائیں گی اس کے لئے آپ مختلف ماسک کا استعمال کر سکتی ہے‘ ماسک کے استعمال سے آپ کا چہرہ شاداب و حسین اور چمکتا دمکتا نظر آئے گا۔
ہمارا سابقہ مضمون  "ملتانی مٹی کے حیرت انگیز فوائد"اس لنک پر کلک کر کر مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔http://dawatetohid.blogspot.com/2017/05/blog-post_4.html?m=1
فی الحال ہم آسان اور سادہ گھریلو چند ماسک بنانے کے طریقے بتاتے ہیں آپ کو جو آسان لگے اس کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔لیکن ایک وقت میں ایک ہی استعمال کریں ۔اگر ایک ماسک مطلوبہ نتائج نہ دے تو پھر متبادل ماسک استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کیلے کا ماسک:

یہ ماسک خشک جلد کے لئے بہت مفید ہے کیونکہ یہ ماسک جلد کو قدرتی نمی اور مونسچرائزر فراہم کرتا ہے یہ ماسک چہرے پر لگانے سے پہلے چہرے کو دھو کر اچھی طرح خشک کرلیں ماسک بنانے کا طریقہ کچھ یوں ہے۔

”مسلا ہوا کیلا‘ پاﺅڈر کا دودھ اور ایک ٹی اسپون شہد کو ملا کر پیسٹ تیار کرلیں پھر چہرے اور پوری گردن پر لگائیں اس کے بعد ململ کے باریک کپڑے سے چہرے کو ڈھانپ لیں پندرہ منٹ کے بعد چہرہ اور گردن دھولیں۔

دہی کا ماسک:

پھینٹا ہوا دہی اورشہد ملا کر کیلے کے ماسک کی طرح لگائیں‘ دہی کا ماسک جلد میں نمی پیدا کرتا ہے ساتھ ہی رنگت بھی نکھارتا ہے‘ کیل مہاسے اور چکنی جلد کے لئے یہ ماسک بہت نقصان دہ ہے ہاں خشک جلد والے اس ماسک کو استعمال کریں چہرہ شادب اور دمکنے لگے گا

ملتانی مٹی کا ماسک:

شاید یہ واحد ماسک ہے جو ہر قسم کی جلد کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے‘ یہ چہرے کے کھلے ہوئے مسامات کو بند کرتا ہے ساتھ ہی چہرے کی جلد کو کس دیتا ہے‘ اس ماسک کو ہر قسم کے چہرے والی خواتین استعمال کرسکتی ہیں اس کے بنانے کی ترکیب کچھ یوں ہے‘ کچی ملتانی مٹی‘ ایک انڈے کی سفیدی اور ایک ٹی اسپون شہد ملا کر اس کا پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگالیں‘ ماتھے سے لے کر گردن تک لگائیں چہرے اور گردن کا کوئی حصہ خالی نہ رہے‘ کوشش کریں کہ آنکھیں بند ہوں اور چہرہ بالکل سپاٹ رہے‘ جب آپ یہ محسوس کریں کہ پیسٹ خشک ہو گیا ہے اور تناﺅ محسوس ہونے لگے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

پپیتے کا ماسک:

پپیتے کو چھیل کر ہاتھ سے مسل لیں پھر اس میں حسب ضرورت پاﺅڈر کا دودھ مکس کر کے پیسٹ بنالیں پھر بالکل کیلے کی ماسک کی طرح گردن اور چہرے پر لگائیں اس ماسک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو درست کر کے چہرے کے رنگ کو مزید نکھارتا ہے

تربوز کا ماسک:

چہرے کو نمکیات فراہم کرنے اور اسے تروتازہ رکھنے میں یہ ماسک بہت اہمیت رکھتا ہے‘ بنانے کا طریقہ بہت ہی آسان ہے تربوز کی کروکش کر کے اس میں پاﺅڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگائیں‘ تربوز کا ماسک لگانے سے آپ کا چہرہ فریش نظر آئے گا

خشک جلد کا ماسک:

ایک انڈے کی زردی پیالی میں ڈال لیں اس میں زیتون کے تیل کے چند قطرے ملالیں‘ اگر زیتون کا تیل نہ ہو تو روغنی بادام بھی استعمال کر سکتی ہیں دونوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں جب خشکی پر آجائے تو اتار لیں‘ خشک جلد والی خواتین کے لئے یہ ایک عمدہ اور بہترین ماسک ہے اس سے چہرے میں نرماہٹ پیدا ہو گی-

خشک جلد کا دوسرا ماسک:

ملتانی مٹی (کچی) کو پیس کر اس میں تھوڑی سی پیسی ہوئی ہلدی ملالیں ساتھ ہی چند قطرے روغن بادم کے ڈال کر پیسٹ بنالیں‘ پیسٹ نرم ہونا ضروری ہے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ کے لئے چھوڑ دیں پھر چہرہ دھولیں‘ اس پیسٹ کے استعمال سے آپ کا چہرہ دن بدن نکھرتا چلاجائے گا۔

چکنی جلد کیلئے ماسک:

ایک پیالی میں شہد ڈال کر اس میں لیموں کے چند قطرے اچھی طرح ملالیں جب مکس ہو جائے تو چہرے پر لگائیں پچیس منٹ کے بعد اسکن ٹانک لگا کر روئی کی مدد سے اتارلیں یہ ماسک خاص طور سے جھریوں زدہ چہرے کے لئے بہت مفید ہے جب ماسک اتر جائے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

چکنی جلد کیلئے دوسرا ماسک:

ایک پیالی میں انڈہ توڑ کر سفیدہ نکال لیں‘ زردی الگ کردیں‘ سفیدہ میں چند قطرے لیموں کے عرق کے ملالیں پھر ٹی اسپون کی مدد سے اتنا پھینٹیں کہ پیالی میں سفید جھاگ بن جائیں اب اسے چہرے پر لگائیں جب خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں چکنی جلد کے لئے نہایت مفید ماسک ہے۔

نارمل جلد کا ماسک:

ایک حصہ خشک پاﺅڈر دودھ اورایک حصہ کچی ملتانی مٹی لے کر اس میں زیتون کا تیل ملا لیں اس طرح کے نرم انداز کا پیسٹ تیار ہو جائے اب اسے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ انتظار کریں پھر اتار کر منہ دھولیں‘ نارمل جلد کے لئے بہترین ماسک ثابت ہوگا اس سے چہرہ بشاش اور دمکنے لگتا ہے۔

جلد:

جلد کی درج ذیل اقسام ہیں‘ جس قسم کی جلد ہو اس کی مطابقت سے ماسک استعمال کریں‘ دیگر صورتحال میں نتیجہ خراب بھی ہو سکتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جلد میں بھی تغیر و تبدیلی آنے لگتی ہے انسانی جلد خشک ہونے لگتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہر قسم کی جلد وقت کے ساتھ ساتھ خشکی مائل ہوتی چلی جاتی ہے اگر آپ اپنی جلد اور سراپے کا خیال رکھیں گی تو تبدیلی کا یہ عمل دیر سے شروع ہوگا ہر جلد کے ماسک جداگانہ ہیں اسی طرح اس کی حفاظت کا انداز بھی دوسروں سے مختلف ہوتا ہے۔

چہرے کا ماسک:

سب سے پہلے چہرے کا مساج کریں اور چہرے کی فالتو چکنائی و میل وغیرہ صاف کرلیں تولئے کو دھیرے دھیرے چہرے پر تھپکی دیں‘ اس طرح جلد کے مسام کھل جائیں گے۔ کسی بھی قسم کا ماسک لگاتے وقت ناک‘ کان‘ آنکھ اور دھانے کو ماسک سے بچائیں‘ آنکھوں پر روئی عرق گلاب میں بھگو کر رکھ دیں۔ ماسک کو چہرے پر دس منٹ سے بیس منٹ تک رہنے دیں‘ جیسا بھی ماسک ہو اس کے مطابق ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے اسفنج کی مدد سے اتاریں‘ جلدی نہ کریں‘ کچھ دیر بعد چہرے کو دھو کر تولیے سے تھپکی دیں پھر اسکن ٹانک لگائیں‘ فالتو لوشن کو تولئے کی مدد سے صاف کردیں‘ یاد رکھیں آپ جتنی احتیاط اور توجہ سے یہ عمل کریں گی اتنے ہی بہتر نتائج پائیں گی۔

مونگ پھلی سردی کی بہترین سوغات ہے۔ سردیاں آتے ہی بڑی تعداد میں لوگ مونگ پھلی کوخریدتے اور کھاتے نظر آتے ہیں۔

عموماً لوگ مونگ پھلی کو چگنے کےلئے استعمال کرتے ہیں۔ لیکن شاید وہ اس بات سے واقف نہیں ہوتے کہ اس کے ذریعے ہم بےتحاشہ فائدے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

مونگ پھلی غذائیت سے بھرپور تو ہوتی ہی ہے اس کے علاوہ ہم اس سے کئی فائدے حاصل کرسکتے ہیں۔ جیسے خوبصورتی بڑھانے کےلئے، جسمانی اور دماغی صحت کو بہتر بنانے کےلئے مونگ پھلی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اس کے ذریعے ہم دیگر اور کیا فائدے حاصل کرسکتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔

رنگت نکھرانے والی کریم:

مونگ پھلی کے ذریعے آپ اپنی رنگت کو خوبصورت اور دلکش بناسکتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو بھنی اور پسی مونگ پھلی 2 چمچے، دودھ آدھا کپ، شہد 2 چمچے، براؤن شوگر 4 چمچے، صندل کی لکڑی کا پاؤڈر آدھا چمچہ، میش کیا ہوا کیلا 1 عدد۔ان تمام اجزاء کو  ایک ابال آنے تک پکائیں پھر ابال آنے کے بعد  تھوڑی سی زعفران شامل کرکے پیسٹ بنالیں۔روز اس پیسٹ کو  روئی کی مدد سے لگائیں اورہلکے ہاتھ سے مساج کریں۔

ایکنی سے محفوظ رہنے کیلئے اسکرب:

پسی ہوئی مونگ پھلی 2 کھانے کے چمچے، کارن فلار،ملتانی مٹی،سرسوں کاتیل،ٹی ٹری آئل ایک ایک کھانے کاچمچہ۔اس تمام اجزاء کو تھوڑے سے پانی میں ملاکر پیسٹ بنالیں۔پھر 15 سے 20 منٹ تک کےلئے چہرے پر لگانے کے بعد منہ دھو لیں۔ بہترین نتائج کےلئے اس پیسٹ کو 7 دن تک استعمال کریں۔

پودینہ :

صدیوں سے پودینا اپنے ذائقے ، خوشبو اور شفا بخش خوبیوں کی وجہ سے استعمال ہورہا ہے ۔ پودینے کا رس چہرے کی صفائی کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے ۔ یہ جلد کے مردہ خلیات کو ختم کرکے نرم و نازک احساس دیتا ہے ۔ 3 کھانے کے چمچے تازہ پودینے کے پتے ، 2 کھانے کے چمچے سیب کا سرکہ ، ایک کپ اُبلا پانی مکس کرکے تین دن پڑا رہنے دیں پھر چھان کے بوتل میں رکھ لیں ۔ روئی اس میں بھگو کر دن میں دو مرتبہ چہرے پر لگائیں ۔ منہ کی ناخشگوار بو دور کرنی ہو تو پودینے کے پتے چبائیں یا پانی میں اُبال کے غرارے کریں ۔

دار چینی :

چہرے سے بلیک ہیڈ اور وائیٹ ہیڈ ختم کرنے کے لیے تین چمچہ شہد ، ایک چمچہ دار چینی پاوڈر کا پیسٹ بنا کر ہر روز رات کو فیس پیک لگائیں اور صبح چہرہ نیم گرم پانی سے دھو لیں ، دو ہفتے لگاتار لگانے سے یہ ختم ہوجائیں گے ۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر آدھا چائے کا چمچہ دار چینی کو روزانہ خوراک میں شامل کر لیا جائے تو یہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ 
ااور راقم الحروف روزانہ اپنے کھانے میں آدھا چمچ   پسی ہوئی دار چینی استعمال کرتا ہے۔

صندل :

اکثر خواتین کے چہرے پر کیل مہاسوں اور دانوں کے نشانات رہ جاتے ہیں ۔ چہرے کو ان نشانات سے صاف کرنے کے لیے صندل کے پاوڈر سے استفادہ کریں ۔ صندل پاوڈر کو عرق گلاب میں مکس کرکے چہرے پر رات کو سونے سے پہلے لگائیں اور صبح منہ دھو لیں اگر آپ کو محسوس ہو کہ اس کے لگانے سے جلد خشک ہورہی ہے تو چند گھنٹے لگانے کے بعد دھولیں ، چہرے کے کھلے مسامات کے لیے صندل پاوڈر اور دال مسور کے پانی یا عرق گلاب کی آمزش سے بنی پیسٹ چہرے پر ساری رات کے لیے لگائیں اور صبح دھولیں ، یہ مسامات کو بند کرنے کی آسان ترکیب ہے ۔ 

لیونڈر :

ایک اسٹرابیری ، دو چمچ دہی ، آدھا چمچہ ملتانی مٹی، آدھا چمچہ لیونڈر مکس کرکے چہرے اور گردن پر لگائیں اور خشک ہونے پر دھو کر عرق گلاب لگائیں ، یہ اجزاء جلد کو نرم و ملائم بناتے ہیں ۔ پیپرمنٹ ، لیونڈر اور روزمیری کی برابر مقدار کر مکس کریں ۔ اس خشک آمیزے کا ایک چمچ ، ایک کپ اُبلتے پانی میں ڈالیں اور 15 منٹ ڈھانپنے کے بعد چھان کے ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں ۔

ہلدی :

ہلدی جراثیم کش خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہے ، چہرے پر پھنسی ، دانے وغیرہ شخصیت کو بُری طرح متاثر کرتے ہیں ان سے نجات کے لیے ہلدی اور نیم کے پتوں سے پیسٹ بنا کے پھنسی اور دانوں پر لگانے سے یہ آہستہ آہستہ ختم ہوجاتے ہیں ۔ اسکن کی چمک کے لیے ناریل کے تیل میں ہلدی ملا کر نہانے سے پہلے مساج کریں ۔

آملہ:

آملہ صحت کے اعتبار سے متعدد اعتبار سے فائدہ مند ہے۔ پیکج آملہ پاؤڈر سے چائے بنائی جاسکتی ہے جس میں ویٹامن سی بڑی تعداد میں موجود ہوتا۔ ویٹامن سی کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، انفکشنز سے دور رہتے ہیں اور جلد کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

جلد پر آملہ لگانے سے یہ ایک قدرتی 'سن بلاک' کا کام کرتا ہے اور جلد پر ایک تہہ بن جاتی ہے جو یو وی ریز سے بھی بچاتی ہے۔ ایسا کرنے کے لیے آملہ کو باہر جانے سے 20 سے 30 منٹ قبل لگالیں۔

ملتانی مٹی:

ملتانی مٹی جلد کو متعدد قسم کی خرابیوں سے بچاتی ہے خصوصاً جن افراد کی چکنی جلد ہے ان کے لیے بہت مفید ہے۔

ملتانی مٹی میں ایک چمچہ عرق گلاب ملاکر چہرے پر لگانے سے چہرے کا اضافہ تیل صاف ہوجاتا ہے۔ ملتانی مٹی میں پسے ہوئے بادام شامل کرکے اسے آنکھوں کے نیچے لگانے سے 'ڈارک سرکلز' کا مسئلہ حل ہوسکتاہے۔

چندن:

چندن کے پیسٹ یا اسے تیل کی شکل دینے پراس میں جراثیم کش خواص پائے گئے ہیں۔ اسے جلد پر لگانے سے نشان زدہ ٹشو ٹھیک ہوجاتے ہیں جبکہ جن افراد کو زیادہ دانے نکلنے کی پریشانی ہے، یہ ان کے لیے بھی مفید ہے۔

ابٹن:

قدرتی اجزا کے اس آئروےدک مکسچر کو چہرے کے بال کم کرنے، رنگت نکھارنے اور جھائیاں مٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اگر آپ خشک جلد کے حامل ہیں تو ابٹن کو ناریل دودھ میں ملاکر لگانے سے یہ قدرتی موائسچرائزر کا کام کرتا ہے۔

قدرتی اجزا سے بنے فیشل ماسک سے جلد پر نکھار آجاتا ہے لیکن اگر ماسک کا انتخاب جلد کی ساخت کی مطابقت سے نہ کیا جائے تو یہ جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔ خشک جلد کے لیے ایسے ماسک صحیح رہتے ہیں جو چہرے کو ہائیڈریٹ اور نم کریں ،جب کہ چکنی جلد کے لیے بنائے گئے ماسک میں چکنائی جذب کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیئے ۔ اسی طرح حساس جلد کے لیے ماسک کا انتخاب بھی احتیاط طلب ہے۔

خشک جلد کے لئے ماسک

۱۔جائفل کا ماسک

جائفل کو گھس کر دودھ میں ملا کر اس کا گاڑھا سامکسچر بنا لیں اورچہرے پر لیپ کریں ۔یہ ماسک داغ دھبے مٹانے اور چہرہ نکھارنے کے لئے مفید ہے ۔

۲۔ ملتانی مٹی دہی کے ساتھ

ایک بڑا چمچ ملتانی مٹی تین بڑے چمچ دہی ،ایک چائے کا چمچ شہد ملا کر لیپ تیار کریں اور چہرے پر لگائیں ۔یہ جلد کی صفائی کرتا ہے ،بند مسام کھولتا ہے اور جلد کو صاف ستھرا بناتا ہے ۔

۳۔ دودھ کا ماسک

ایک بڑے چمچ دودھ کی ملائی میں چھ بوندیں لیموں کے رس میں ملا کر لگائیں اس سے جلد نرم وملائم ہوتی ہے ۔

۴۔خربوزے کا ماسک

خربوزے کے بیج ایک چمچ لے کر اس میں باریک پسے بادام ملا لیں ۴ سے ۶ قطرے لیموں کا رس اور پیسٹ بنانے کے لئے دودھ استعمال کریں ۔آٹھ سے بارہ منٹ لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد گیلی روئی سے چہرہ صاف کر لیں۔

۵۔ چنے کے آٹے کا ماسک

چنے کا آٹا دو بڑے چمچ ،لیموں کا رس آدھا چائے کا چمچ ،ہلدی ایک چو تھائی چمچ اور دودھ حسبِ ضرورت لے کر ابٹن کی طرح لگائیں ۔ آہستہ آہستہ ملا کر بتیاں بنا کر اتار لیں۔

۶۔ ککڑی

چہرے کی رونق بڑھانے کے لئے ایک بڑ اچمچ ککڑی کے رس میں لیموں کے رس کی چند بوندیں ڈال دیں اور چٹکی بھر پسی ہوئی ہلدی ملا دیں ۔اس لیپ کو چہرے اور گردن پر اچھی طرح لگا لیں ۔آدھے گھنٹے بعد دھو کر پونچھ لیں یہ چہرے کو تازگی دیتا ہے ۔

خوبصورت نظر آنے کی خواہش ہر انسان میں موجود ہوتی ہے ۔ اور ہر کسی کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ دوسروں سے زیادہ پر کشش ، با وقار اور جاذب نظر دکھائی دے ، اپنی اسی خواہش کی تکمیل کے لئے وہ طرح طرح کے جتن کرتا ہے ۔ خواتین خاص کر لڑکیوں میں تو یہ خواہش زیادہ ہوتی ہے ۔ لیکن یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ ہر ایک کی جلد مختلف ہوتی ہے ۔ نارمل جلد کے لئے انڈے کا ماسک مفید رہتا ہے ۔

انڈے کا ماسک بنانے کا طریقہ:

ایک عدد انڈا لیں اور اس میں سفیدی اور زردی کو الگ کر دیں ۔ سردیوں میں زردی میں چند قطرے لیمو ں کا رس ملائے اور گرمیوں میں سفیدی میں آدھے لیموں کا رس ملا کر اچھی طرح پھینٹ لیں ، ماسک تیار ہے اب اسے پورے چہرے پر آنکھیں چھوڑ کر لگائیں ۔ اگر بچ جائے تو دوسری مرتبہ بھی لگائیں ، گردن کو نہ بھولیں ۔ یہ ماسک گردن تک لگنا چاہیئے ۔ آدھے گھنٹے بعد گرمیوں میں ٹھنڈے پانی سے اور سردیوں میں نیم گرم پانی سے چہرہ اچھی طرح دھو لیں اور کوئی اچھا سا سکن فرشنر روئی کی مدد سے چہرے پر لگائیں ۔

انسانی جلد میں ایسے غدود موجود ہوتے ہیں جو مخصوص رطوبت خارج کرتے ہیں جس سے جلد کو مناسب چکنائی ملتی رہتی ہے لیکن بعض اوقات چند وجوہات کی بنا پرغدود زیادہ رطوبت خارج کرتے ہیں ، ایسا عام طور پر نو جوانی کے دور میں ہوتا ہے کیوں کہ اس وقت ہارمون میں تبدیلی ہو رہی ہوتی ہے ۔
زیادہ رطوبت خارج ہونے کی وجہ سے جلد چکنی ہو جاتی ہے اور گرد و غبار وغیرہ جلد جذب کر لیتی ہے جس کی وجہ سے جلد میں انفکشن پھیل جاتی ہے اور کیل مہاسے نکل آتے ہیں ۔ 
ان لوگوں کو چاہیئے کہ زیادہ سے زیادہ کسی  اچھے صابن یا فیس واش سے چہرہ دھوئیں اور وہی صابن یا فیس واش استعمال کریں جو ان کی جلد کے لئے مناسب ہو۔
ان لوگوں کو ملتانی مٹی کا ماسک استعمال کرنا چاہئیے یہ ماسک دانوں والی اور چکنی جلد کے لئے بہترین ہے اور چہرے سے زائد چکنائی کو جذب کر لیتا ہے ، یوں کافی دنوں تک چہرہ تر و تازہ رہتا ہے ۔

خشک جلد کے لئے شہد کا ماسک:

خشک جلد پر جھریاں جلد پڑ جاتی ہیں ، اس کے لئے اس کو چکنائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ایسی جلد کے لئے شہد کا ماسک مفید ہے جس کے بنانے کا طریقہ یہ ہے ۔
شہد ایک بڑا چمچہ ۔ زیتون کا تیل ایک بڑا چمچہ ، لیموں کا رس چند قطرے ۔
ان تینوں چیزوں کو ملا کر اچھی طرح پھینٹیں اور پھر پورے چہرے پر ایک لیپ کر دیں ۔ اگر مواد بچ جائے تو دوسرا لیپ بھی کر دیں ۔ یہ چند منٹ تک آپ کے چہرے پر لگا رہنا چاہیئے پھر نیم گرم پانی سے دھولیں اور سکن فرشنر لگائیں ۔ یہ عمل آپ کو ہر ہفتہ کرنا ہے ، یوں جلد تازہ نظر آتی ہے ۔

۲۔نیم

نیم کے سبز پتوں کو پیس کر رات کو سوتے وقت چہرے پر لیپ کر لیں ۔صبح ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں ۔

۳۔ خشخاش کا ماسک

خشخاش کو باریک پیس کر ضروری مقدار دودھ ملا لیں اور پیسٹ بنا لیں ۔یہ ماسک چہرہ کو دل کشی عطا کرتا ہے ،رنگ صاف کرتا ہے ۔ ۔اس ماسک کو ہفتہ میں تین بار استعمال کرنا چاہئے ۔اس ماسک کے استعمال سے بتدریج رنگ صاف ہوتا ہے۔

۴۔ ٹماٹر کا ماسک

ٹماٹر میں پوٹاشیم اور وٹامن سی ہوتا ہے ۔اس لئے روز مرہ کی غذا میں اس کو استعمال کیا جاتا ہے ۔اگر بڑے اور کھلے مسام ہوں ان پر ٹماٹر کا ماسک لگانا مفید ہے۔ ٹماٹر کو خوب مسل لیں ۔اس گودے میں عرق گلاب اور لیموں کا رس ملائیں اور آہستہ آہستہ چہرے پر لگائیں ۔ماسک خشک ہونے لگے تو اسے تازے پانی سے دھو لیں۔

۵۔ مسام بند کرنے کا ماسک

مکئی کا آٹا ایک چمچ ،کھیرے کا گودا ،ٹماٹر کا گودا اور سفیدی دو دود چمچ لے کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں ۔اور چہرے پر لگائیں ۔اس سے چہرے کے مسام کی صفائی ہو گی۔
مسام بند کرنے کے لئے ٹھنڈے عرق گلاب میں پھٹکری ایک چٹکی ڈال کر چہرے پر لگائیں یا برف کی ڈلی لے کر چہرے پر پھیریں ۔

حساس جلد کے لئے

۱۔ دہی کا ماسک

دہی کو پھینٹ کر اس میں انڈے کی سفیدی ملا لیں ۔اور چہرے پر لگائیں ۔خشک ہونے پر مل کر اتا ر لیں یہ ماسک رنگ کو صاف کرنے کے لئے اور گورا کرنے کے لئے بہترین ہے

۲۔شہد کا ماسک

دو چمچ شہد لے کر اس میں لیموں کا رس ملا لیں اور خشک ہونے دیں ۔یہ ماسک چہرے کو ٹائٹ کرتا ہے ۔

۳۔ پھلوں کا ماسک

خالص پھلوں کے گودے کے استعمال سے بھی چہرے کو دل کشی ملتی ہے ۔
کینو کے رس میں ملک پاؤڈر ملا کر پیسٹ بنا لیں اور چہرے پر لگا کر مل کر بتیوں کی صورت میں اتار لیں ۔یہ دھوپ میں نکلنے والی خواتین کی جلد کو صاف کرتا ہے ۔

۴۔ صندل کا پیسٹ

صندل کی لکڑی کا پاؤڈر ایک چوتھائی چمچ لے کر اس میں بیسن ،ذرا سی ملائی ملا کر لگانے سے چہرے کے داغ کم ہوتے ہیں ۔

ضروری ہدایات

*ماسک لگا کر خاموش رہنا چاہئے ۔بولنے یا ہنسنے سے ماسک چٹخنے لگتا ہے اور نشان پڑ جاتے ہیں ۔

*خشک جلد کے لئے ایسے ماسک لگانا چاہئے جن کو لگانے سے نمی آئے اور چکنی جلد کے لئے ایسے ماسک لگا نا چاہئے جن سے چکنائی دور ہو ۔

*بہت دیر تک کوئی ماسک چہرے پر نہیں لگا کر رکھناچاہئے ۔

*ماسک جب سخت ہونے لگے تو گیلی روئی کی مدد سے اتار لیں بغیر روئی کے نہ اتاریں۔

صاف و شفاف جلد:

جلد کو شفاف اور صاف ستھری رکھنے کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں۔

٭…. غذا ہمیشہ متوازن استعمال کریں‘ شفاف جلد کے لئے پہلا قدم ہے۔

٭…. جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

٭…. جلد کی خوبصورتی کے لئے گرمی ضروری ہے۔

٭…. اکثر و بیشتر اتنا وزن کرتی رہیں اس سے آپ اسمارٹ رہیں گی۔

٭…. پرانے میک اپ پر نئے میک کی تہہ نہ تھوپیں بلکہ پہلے کسی اچھے صابن سے چہرے کو دھولیں پھر میک اپ کریں۔

٭…. فکر اور پریشانی خوبصورتی کی سب سے بڑی دشمن ہیں اس سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں۔

٭…. میک اپ صاف کرنے کے لئے کلیزنگ کریم کا استعمال عمدہ ہوتا ہے۔

٭…. ہمیشہ ہلکا میک اپ کریں زیادہ حسین نظر آئیں گی۔

٭…. چہرے کی مناسبت سے میک اپ کرنا پسند کریں

نوٹ : –

کوئی بھی نئی چیز استعمال کرنے سے پہلے کلائی پر کچھ دیر لگا کر دیکھیں اگر چبھن نہ ہو تو پھر چہرے پر لگائیں ۔
مزید اگر کسی ماسک کو چہرے پر لگانے سے جلن محسوس ہو تو پھر کسی اچھی بیوٹیش سے مشورہ کر کے اپنی جلد کے مطابق ماسک لگائیں ۔

یہ تمام ٹپس فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان کے زیر اہتمام واٹس اپ پر خواتین کا گروپ "طبی مسائل مستورات "کے لئے چند بہنوں کی فرمائش پر تیار کی گئی ہیں ۔
مزید اسلامی و طبی معلومات کے لیے ہمارا گروپ یا بلاگ وزٹ کریں ۔
00961 76 390670
0092 346 21 15 913
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...