Friday 12 May 2017

کاجو کے طبی فوائد جسے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے ۔



کاجو کے طبی فوائد
جسے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے ۔

(جمع و ترتیب:عمران شہزاد تارڑ،ڈائریکڑ فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان )

کاجو کے بارے میں سونچتے ہی سب سے پہلے کا جو کی برفی یاد آتی ہے جو ہندوستان کی ایک پسندیدہ مٹھائی ہے جو بہت لذیذ ہوتی ہے . اتنا ہی نہیں کاجو چاہے نمک کے پانی میں بھونے ہوئے ہوں یا نمک مرچ کے ساتھ تلے ہوئے بہت مزیدار ہوتے ہیں .کاجو کو ہر سالن میں شامل کیا جاسکتا اور چھوٹے چھوٹے ٹکرے کرکے سلاد میں استعمال کیا جا سکتا ہے . گاجر اور ادرک کے شوربے کو کاجو ڈال کر گاڑھا کیا جاسکتا ہے .انہیں تر کاری بریانی میں بھی ڈالا جاتا اور تر کاری کی یخنی میں بھی ڈالا جاتا ہے . اسے اعتدال کے ساتھ یعنی 10 کاجو روزآنہ استعمال کیا جا سکتا ہے اس سے تقریبا 100 کیلو ریز حاصل ہوتی ہیں . . کاجو میں شامل چکنائی کو ''اچھی چکنائی '' سمجھا جاتا ہے یہ صحت بخش خشک میوہ ہے یہ قلب سے مربوط شریانوں کے امراض سے ہمیں محفوظ رکھتا ہے . کولیسٹرول کی سطح میں کمی کرتا ہے .یہ ہماری لئے ضروری توانائی کا 20 فیصد فرا ہم کرتا ہے .اس میں شامل کیلشیم اور میگنیشیم ہڈیوں اور عضلات کی تعمیر میں مدد کرتی ہے . میگنیشیم کا کافی مقدار میں استعمال قلب پر حملوں کا انسداد کرتا ہے . درد شقیقہ اور اعضائے جسمانی کے مڑ جانے کے امراض کو دور کرتا ہے . کاجو میں تانبا بھی کافی مقدار میں ہوتا ہے .یہ انسداد تیزابیت اور توانائی پیدا کرنے کی خاصیت رکھتا ہے . تانبا لوہے سے استفادے میں مدد کرتا اور مضر عناصر دور کرتا ہے . قلب کے مریضوں کیلئے بہترین ہے .کیونکہ اس میں کو لیسٹرول نہیں ہوتا .یہ ذیا بطیس دور کرنے میں بھی مدد گار ہے 

اگر آپ ذہنی دباﺅ کو کم کرنے کے لئے مختلف طرح کی ادویات استعمال کرکے تنگ آچکے ہیں تو آئیے آپ کو اس مشکل کے حل کے لئے ایک قدرتی میوہ بتاتے ہیں۔اس میوے کو ’کاجو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں قدرتی طور پر یہ خاصیت موجود ہے کہ اس کے استعمال سے ڈپریشن کم ہو جاتا ہے۔

کاجومیں وٹامن،فائبر،منرلزاور دیگر اجزاءپائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریاں جیسے کینسر سے بچاجاسکتا ہے۔یہ میوہ نائیجیریا،تنزانیہ،موزمبیق اور برازیل میں وافر مقدار میں پیدا ہوتا ہے اور دنیا بھر میں لوگ اس کے دیوانے ہیں۔کاجو میں tryptophanپایا جاتا ہے جو ہمارے موڈ کو قابو میں رکھتا ہے ۔اس کی موجودگی سے ہمارا ذہنی دباﺅ کم ہوتا ہے اورہمیں اچھی نیندآتی ہے اور اسی کی موجودگی کی وہ سے بچوں کی نشوونما بہتر ہوتی ہے۔کئی ایسی ادویات جو ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے بنائی جاتی ہیں میں کاجو کی کچھ نہ کچھ مقدار موجود ہوتی ہے ۔

کاجو میں کئی منرلز جیسے پوٹاشیم، میگنیز،کاپر،سیلینیم ،میگنیشیم،زنک اور آئرن پایا جاتا ہے ۔کاجو کی تھوڑی سی مقدار سے ہمارے جسم کو قیمتی دھاتیں مل جاتی ہیں۔کاجو میں پائے جانے والے کاپر اور زنک کی وجہ سے انسانی نشوونما میں مدد ملتی ہے اور اسی لئے یہ بڑھتے ہوئے بچوں کے لئے انتہائی اہم غذا ہے۔
کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزاپائے جاتے ہیں ، جوخون میں موجود انسولین کوعضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

نہار منہ شہد کے ساتھ کھانے سے نسیان کے مرض میں افاقہ۔ یہ ٹھنڈے مزاج افراد کے بھی مفید غذا۔
۔کاجو کے پھل کا رس ورم میں ہانے والے درد کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
۔اس کے چھلکوں کا تیل سرکہ میں بھگو کر حاصل کرتے ہیں جو کہ ایگزیما اور آتشک میں مالش کرنے سے فائدہ دیتا ہے۔
۔اس کے مغز کا مربہ دل و دماغ کے لیے طاقت ور ہے۔
۔جسم کے مسوں اور پھوڑے پھنسی کو ہٹانے کے لیے اس کا تیل لگایا جاتا ہے۔
۔اس کا مغز دانتوںکی جڑوں کو ہونے والے درد سے آرام دیتا ہے۔
۔کاجو خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے مختلف کھانوں اور آئس کریموں میں استعمال ہوتا ہے۔

کاجو بچوں اور بڑوں میں تقریباً سب کا ہی من پسند خشک میوہ جات میں سے ایک ہے۔ کاجو کا تعلق برازیل سے ہے اور پرتگالی 16ویں صدی میں بھارت لائے۔ کڈنی کی شکل کا یہ میوہ اپنے اند بے تحاشہ فوائد رکھتا ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں

کینسرسے بچاؤ

پرونتھو سائناڈنس اور کوپر کا متحمل کاجو کینسر سیلز کیخلاف لڑتا ہےاور کولون کینسر سے دور رکھتا ہے۔

مضبوط قلب

کاجو کا کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹ ہونا آپ کے دل کو بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔
روزانہ دس کاجو کھانے سے صحت پر اچھے اثرات پڑتے ہیں۔اس کے مغز کا مربا دل ودماغ کو تقویت بخشتا ہے۔
مزید برآں کاجو میں کچھ ایسے فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے اور دل بھی مضبوط ہوتا ہے اور دل کے دورے کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں

مضبوظ ہڈیاں

کیلشیئم کی طرح میگنیشیئم اور تابنا بھی ہڈیوں کی صحت کیلئے اہم ہے جو کاجو میں موجود ہے۔
بڑھتی ہوئی عمر کے بچوں کے لیے کاجو فائدہ مند غذا ہے۔ کاجو میں موجود معدنیات (منرلز) ، خاص طور پر تانبا اور جست کی وجہ سے جسمانی نشوونما میں مدد ملتی ہے، اس لیے بچوں کی ہڈیاں مضبوط بنانے کے لیے کاجو مفید ہے۔ کاجو ایسا خشک میوہ ہے، جسے اعتدال کے ساتھ کھایاجائے توبہت فائدہ دیتا ہے۔ اگرگری دار میوے نہ کھانے جایں تو لحمیات (پروٹینز) اور معدنیات کی کمی ہوسکتی ہے۔

وٹامنز سے لبریز

وٹامنز سے لبریز کاجو آپ کو سائیڈرو بلاسٹک انیمیا ،پیلاگراوغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔

خوشگوار نیند

کاجو آپ کو پر سکون اور خوشگوار نیند دینے میں مدد دیتے ہیں.

سردی سے بچاو کے لیے

ٹھنڈکے اثرات سے بچاؤ کے لیے روزانہ ایک مٹھی کاجو کھانا مفید ہے۔ 100گرام کاجوکھالئنے کا مطلب ہے، جیسے آپ نے دس چاے کے چمچے مفید صحت تیل پی لیا ہو۔

ڈپریشن

اگر آپ ڈپریشن کا شکار ہیں اور علاج سے تنگ آچکے ہیں تو ہم آج آپ کواس کا قدرتی علاج بتائیں گے۔ ماہرین غذائیات کی رائے کے مطابق ”کاجو“ کے نام سے جانا جانے والا خشک میوہ ڈپریشن سے بچاﺅ کا بہترین علاج ہے۔

ذہنی دباو

کاجو میں پایا جانے والا ایک اہم جز ٹریپٹو فان قدرتی طور پر انسانی مزاج کو قابو میں رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ماہرین صحت کی رپورٹ کے مطابق ٹریپٹو فان ذہنی دباﺅ کو کم کرنے کے ساتھ نیند میں پیدا ہونے والے خلل کا خاتمہ کرتا ہے،اوربڑھتے بچوں کی بہتر نشو نما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔واضح رہے ڈیپریشن سے بچاﺅ کیلئے بنائی جانے والی بیشتر ادویات میں کاجو لازماً شامل کیا جاتا ہے۔مزید برآں کاجو میں کچھ ایسے فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے اور دل کی بیماریوں سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ذبیطس

سوگرام کاجو میں 100احرارے (کیلوریز) اور51گرام چکنائی ہوتی ہے۔ یہ اچھی چکنائی ہے اور ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ کوجو میں مضر صحت چکنائی نہیں ہوتی۔ یہ ذبیطس دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ کاجو میں پائے جانے والے ”ایکٹو کمپاونڈز“ ذیابیطس کو بڑھنے سے روکنے اور اس میں موجود پوٹاشیم جسم میں موجود شکر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

انتباہ ہائی بلڈپریشر کے مریض کو نمکین کاجو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

اس کی آئس کریم بچے بڑے سبھی شوق سے کھاتے ہیں۔ خواتین اپنے کھانوں میں بھی مختلف طریقوں سے استعمال کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اسے سلاد میں بھی شامل کیاجاسکتا ہے۔ شور بے والے سالن کو گاڑھا اور مزے دار بنانے کے لیے بھی کاجو پیس کرڈالاجاتا ہے، جس سے کھانے کی لذت اور افادیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ تازہ بھنے ہوئے خوشبودارکاجو بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
ہمیں اس صحت بخش میوے کو ضرور کھاناچاہیے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
مزید طبی پوسٹ کے لئے ہمارا گروپ طبی مسائل برائے مرد اور طبی مسائل برائے مستورات جوائن کریں ۔00923004510041
0096176390670
بشکریہ فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...