Saturday 17 December 2016

اسلام میں عورتوں کے حقوق


اسلام میں عورتوں کے حقوق

( از قلم نائلہ یقوب)
عورتوں کے حقوق کے متعلق جاننے سے پہلے کہ اسلام عورت کو کیا حق دیتا ہے.ہماری اپنی سوچ حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے وگرنہ اکثر اوقات ہماری سوچ ہمیں صراطِ مستقیم سے دور لے جاتی ہے –اگر ہم اسلام میں خواتین کےحقوق کو مغربی ذرائع ابلاغ کی صورت گری دیکھیں گے تو لا محالہ ہمیں ماننا پڑے گا کہ یہ پسماندہ اور فرسودہ ہیں –آزادی نسواں کا مغربی نعرہ درحقیقت عورت کے جسمانی استحصال، آبروریزی اور رو آزادی انحطاط پر پردہ ڈالنا ہے –اسلام میں عورت کو کیا مقام ديئے جانے کی بات کرنے والے مغربی معاشرے نے درحقیقت اسکی حثییت کو کم کر کے اسے داشتہ اور آسانی سے دستیاب جنس بنا دیا ہے – وہ آزادی اور کلچر کے نام پر جنسی سوداگروں اور حظ طلبوں کے ہاتھوں میں کھلونا بن چکی ہیں – جبکہ اسلام نے چودہ سو سال قبل زمانہ جاہلیت میں اپنی اصیل انقلابی تعلیمات کے ذریعے عورت کو اس کا صحیح مقام اور جائز حقوق ديئے ہیں – معاشرے میں عورت کی سر بلندی اور حریت کے لئے جدوجہد کرنا اور ہمارےدیکھنے ، سننے ، سوچنے ، سمجھنے اور جینے کے انداز میں تجدد یعنی مثبت تبدیلیاں لانا اسلام کا مقصد تھا ، ہے اور رہے گا –انشاءاللہاسلام مرد اور عورت کی برابری پر یقین رکھتا ہے لیکن برابری سے مراد بعینہ تماثل اور یکسانیت نہیں – اسلام میں مرد اور عورت کا کردار باہمی معاونت ، تعمیر اور تکمیل کا ہے نہ کہ تصادم ، تخریب اور تنقیص کایہ باہمی رفاقت اور شراکت ہے نہ کہ بالادستی اور فوقیت کے حصول کے لئے رقابت اور خصومتدیکھا جاۓ تو اسلام عورتوں کے حقوق کو چھ طرح کے اساسی اقسام میں تقسیم کرتا ہےروحانی حقوقاس میں اسلام نے برابری کا حق دے رکھا ہےسورة نساء آیت124 میں اللّہ فرماتے ہیںاور جو نیک اعمال کرے گا خواہ مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہو تو جنت میں داخل ہوں گے اور ان پر ذرہ برابر ظلم نہیں کیا جاۓ گااس آیت سے یہ بات بخوبی روشن ہو جاتی ہے کہ جنت کے حصول کے لئے مرد ہونا ضروری نہیں – اب خود سوچیں یہ اسلامی حقوق جدت پذیر ہیں یا فرسودہ-

 معاشی حقوق

ایک حقیقی معاشرہ خواتین ڈاکٹر ماہر امراضِ نسواں(GYNECOLOGIST ) ، معلمات اور نرس کے بغیر وجود میں نہیں آ سکتا – اسلام عورت کو ایسے حقوق سے نہیں روکتا – بلکہ وہ ملازمت جس میں بے حیائی کا پہلو ہو ، جو حجاب کے منافی ہو اور شرعی حدود کے مخالف ہو تو اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا – کچھ ایسے کام ہیں جن کا کرنا اسلام نے مرد عورت دونوں پہ حرام کر دیا ہے مثلا شراب پیش کرنا ، ہوٹل میں جوا خانوں کی ملازمت اور دیگر غیر اخلاقی اور بد دیانتی کے کام –اسلام میں عورت کے معاشی حقوق کے متعلق حضرت خدیجہ رضی اللّہ عنہا کی مثال بہترین ہے جو اپنے وقت کی کامیاب تاجر خاتون تھیں اور اپنے کاروباری معاملات اپنے شوہر حضرت محمد صلی اللّہ علیہ وسلم کے ذریعے انجام دیتی تھیں – یہ اسلام ہی ہے جس نے عورت کو وراثت کا حق دیا ہے – وہ بہن کی شکل میں ہو یا بیٹی یا بیوی ، ہر صورت میں اسکا حق مقرر کر دیا ہےاسلام عورت کو معاشی حقوق دیتا ہے لیکن عورت کے سپرد چونکہ بچوں کی تربیت اور کنبے کی دیکھ بال کی ذمہ داریاں بھی ہوتیں ہیں اس لیے معاشی حق مال و دولت مرد کے ذمہ ہے لیکن عورت کو منع نہیں

 معاشرتی حقوق

 

عورت جس روپ میں ہوتی ہے اسلام اسے اسی روپ کے معاشرتی حقوق دیتا ہے – اگر عورت بیٹی کے روپ میں ہے تو اسے زندہ دفن نہ کرنے دینا ،اسکی اچھی پرورش پر آخرت میں انعام ،اسکی ولادت پر خوشی کا اظہار ،اسے رب کی رحمت سمجھناجب یہی بچی بیوی کے روپ میں ہوتی ہے تو اسلام بیوی کے بہت خوبصورت حقوق مہیا کرتا ہے ؛ اسے پیار سے سمجھانے کا حق ،اسکی ضروریات کو پورا کرنے کا حق اور پھر بہترین شخص اسے قرار دینا جو اپنے اہل کے لئے،اپنی بیوی کے لیۓ بہتر ہو –

سورہ بقرہ آیت187 میں رب العزت فرماتے ہیں

“وہ تمہارے لئے لباس ہیں اور تم انکے لئے لباس ہو -“

اس میں لباس سے مراد پردہ اور زینت ہے – یہ چولی دامن کا ساتھ ہے –اور اگر عورت ماں کے روپ میں ہو تو اسلام اسے ماں کے روپ میں حق دیتا ہے –

سورہ انعام آیت151 میں اللّہ فرماتا ہے

“اور والدین پر احسان کرو -“

احمد اور ابن ماجہ میں مروی ہے کہ

“جنت ماں کے قدموں تلے ہے -“

مطلب یہ کہ اگر آپ ماں کی تکریم کرتے ہیں ،نرمی اور حسن سلوک روا رکھتے ہیں اور اسکے ساتھ عزت واحترام سے پیش آتے ہیں تو انشاءاللہ آپ جنت میں جائیں گے –

اور اگر یہی عورت بہن کے روپ میں ہو تو

سورة توبہ میں آتا ہےآیت 71

“اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے مددگار اور دوست ہیں – “

اس میں دوست سے مراد اور کوئی رشتہ نہ ہو تو وہ بہن بھائی ہیں

تعلیمی حقوق

قرآن کی نازل ہونے والی پہلی آیت ہی تعلیم پر گفتگو کرتی ہے –(سورہ علق پہلی5 آیات )

کہ جس میں نماز کی روزے کی یا حج زکوۃ کی بات نہیں کی گئی بلکہ علم کی کی گئیعورت خیالات تعلیم کے متعلق آج سے چودہ سو سال پہلے اگر دیکھا جاۓ توام المؤمنین حضرت عائشہ رضی آللّہ عنہا آپ ایسی فقیہانہ تھیں کہ صحابہ اکرام بلکہ خلفاۓ راشدین تک کو اپ نے راہنمائی سے نوازا – آپ کے مشہور شاگرد

،عروہ بن زبیر کہتے ہیں ” قرآن، فرائض، حلال و حرام، فقہ و شاعری، طب، عرب کی تاریخ اور نسب کا عالم حضرت عائشہ ؓ سے بڑھ کر کسی کو نہیں دیکھا -”اسکے علاوہحضرت صفیہ رضی آللّہ عنہا علیہ فقہ کی ماہر خاتون تھیں –ام سلیم جو کہ انس رضی اللّہ عنہ کی والدہ تھیں ،دعوت و تبلیغ میں ماہر تھیںاسی طرح ام الدرداء کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ جدید علوم میں خاص مہارت رکھتی تھیں –امام بخاری کہتے ہیں وہ اپنے حیطہء علمی میں ماہر تھیں – اور یہ اسلام ہی ہے جو عورت کو علم حاصل کرنے کا حکم دیتا ہے –

قانونی حقوق

 اسلام نے مرد اور عورت کو ایک جیسا قانونی حق دیا – قانونی حق میں مرد عورت سب برابر ہیں – جیسے کہ سورہ مائدہ میں ارشاد فرمایا ہے کہ“اور چوری کرنے والے مرد اور چوری کرنے والی عورت کے ہاتھ کاٹ دو -“اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر جرم مرد نے کیا ہے یا عورت نے ،سزا ایک جیسی ہے – اسی طرح سورة نور میں ہے کہ“زنا کار مرد اور زنا کار عورت کے لئے سو سو کوڑے ہیں -”اس سے معلوم ہوا کہ اسلام نے سزا میں مرد یا عورت میں فرق نہیں کیا -ایسا نہیں کیا کہ مرد کو کم یا زیادہ سزا دی بلکہ برابر دی –آج ہمارے معاشرے میں عورتوں پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ بدکردار ہے اور طوائف تک کہا جاتا ہے – اسلام عورت کو یہ حق مہیا کرتا ہے کہ اگر یہ عورت اس الزام لگانے والے کو عدالت میں پیش کرے تو عدالت اس شخص سے چار گواہ مانگے گی – اور گواہ نہ ملنے پر اسلام نے حق دیا ہے کہ اس شخص کو الزام لگانے کی وجہ سے اسی کوڑے لگاۓ جائیں گے –

سیاسی حقوقاسلام عورت کو ووٹ دینے کا حق دیتا ہے – قرآن میں سورہ ممتحنہ میں ارشاد ہوتا ہے

“اے نبی صلی اللّہ علیہ والسلام جب مومن عورتیں اس بات پر آپ سے بیعت کرنے آپ کے پاس آئیں کہ وہ اللّہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کا ارتکاب کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ اپنے ہاتھ پاؤں کے آگے کوئی بہتان گھڑ کر لائیں گی اور نیک کاموں میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی تو ان سے بیعت لے لیں اور ان کے لۓ اللّہ سے مغفرت طلب کریں – اللّٰہ یقیناً بڑا بخشنے والا اور رحیم ہے -”اس آیت میں بیعت لفظ استعمال ہوا ہے اور یہ لفظ آج کل کے لفظ ووٹ سے کہیں زیادہ جامع اور وسیع مفہوم رکھتا کے –ان سب حقوق کو دیکھتے ہوۓ ہر صاحبِ عقل جان سکتا ہے کہ اسلام کے علاوہ اور کوئی بھی اس دنیا میں نہ ایسا کوئی مذہب ہے نہ ہی کوئی ایسی ریاست ہے جو عورت کو اس قدر خوبصورت حقوق دے سکے – واحد اسلام ایسا دین ہے کہ اس کی مذہبی کتاب میں عورت کے نام سے پورة ایک. باب موجود ہےجو کہ سورة النساء کے نام سے موجود ہے-

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...