Saturday 6 August 2016

غیرمقلدین کےشرمناک مسائل بجواب اہل حدیث

غیرمقلدین کےشرمناک مسائل
بجواب اہل حدیث

یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ غیر مقلدین (جو خود کو اہل حدیث کہتے ہیں) کا وجود انگریز دور سے پہلے نہ تھا۔ انگریز کے دور سے پہلے پورے ہندوستان میں نہ ان کی کوئی مسجد تھی، نہ مدرسہ اورنہ کوئی کتاب۔ انگریز نے ہندوستان میں قدم جمایا تو اپنا اولین حریف علماءدیوبند کو پایا۔ یہی وہ علماءتھے جنہوں نے انگریز کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا اور ہزاروں مسلمانوں کو انگریز کے خلاف میدان جہاد میں لا کھڑا کیا ، غیر مقلدین  نے انگریز کے خلاف جہاد کو حرام قرار دیا اور مسلمانوں میں تفرقہ اور انتشار پھیلایا اور آج تک اپنی اسی روش پر قائم ہیں۔
-----------------------------
الحمدللہ:
واٹس اپ پر یہ تحریر ایک دیوبند کے داعی مقلد  محمد آصف نے مختلف گروپس میں کی جو کہ تحریر کافی طویل ہے جس میں بیسیوں  جهوٹے مسائل غیر مقلد یعنی اہلحدیث کی طرف منسوب کیے گئے ہیں-
رد تو تمام الزامات کا ایک ہی پوسٹ میں کیا جا سکتا ہے چونکہ تحریر بڑی ہونے کی وجہ سے اکثر قارئین نظر انداز کر دیتے ہیں-لہٰذا ہم باری باری اس پوسٹ میں لگائے گے تمام بےبنیاد الزامات کا جواب دیں گے اور فیصلہ ہمیشہ کی طرح قارئین پر چهوڑ دیں گے کہ حق کیا ہے اور باطل کیا ہے؟
اوپر ذکر کردہ پہلے حصے میں ایک مقلد نے تین جھوٹوں کو اہلحدیث کی طرف منسوب کیا ہے-
پہلا:اہلحدیث یعنی غیر مقلد ہندوستان میں انگریز کے دور سے پہلے نہ تهے-
دوسرا:ہندوستان میں ان کی کوئی مساجد نہ تهی اور نہ ہی ان کا نام نشان تها-
تیسرا:انگریز کے خلاف جہاد کو حرام قرار دیا-
(جهوٹ بولنے والے پر اللہ تعالٰی اور مسلمانوں کی لعنت ہو-)لعنتہ اللہ  علی اللکازبین-

جواب:
دنیا کا دستور ہے کہ اگر گهر والا بات کرے تو وہ اثر رکهتی ہے-یہاں پر میں اہلحدیث کی کتب سے ہزاروں حوالاجات نقل کر سکتا تها-لیکن میں نے اپنے گهر کی بجائے اس تحریر میں الزام لگانے والے کے گهر سے ہی حوالہ پیش کرنا مناسب سمجھا-

پہلے جهوٹ کا جواب:
متقدمین کی کوئی بهی شرح حدیث کی کتاب کو اٹھا کر دیکھ لیجئے امت مرحومہ کے اختلاف کو بیان کرتے ہوئے اہل حدیث کا موقف بهی بیان کیا گیا ہے-
ہماری معلومات کی حد تک شروح حدیث میں امام ابن عبدالبر کی " التمهیدلمانی الموطا من المعانی والا سانید "قدیم ترین کتابوں میں شمار کی جاتی ہے وہ تقریباً ہر مسئلہ میں اختلاف کا ذکر کرتے ہوئے اہل حدیث کا نقطہ نظر بیان کرتے ہیں-
(1)امام اگر نسیان وغیرہ سے بغیر طہارت کے نماز پڑها دے تو مقتدیوں کی نماز ہو جائے گی یا نہ ہو گی -اس اختلاف کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یعنی جمہورفقہا اور* اہل حدیث* کا موقف ہے کہ مقتدیوں کو نماز لوٹانے کی ضرورت نہیں-(التمهید ص 183 ج1)

(2)حنفیہ کا موقف ہے کہ خمر یعنی شراب وہی ہے جو انگور کے شیرہ سے تیار کی جائے جبکہ جمہور امت کے نزدیک شراب کی تعریف یہ ہے کہ جو عقل کو خراب کر دے -اس اختلاف کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یعنی اہل مدینہ اور تمام حجازی علماء اور عام *اہل حدیث* اور ان کے آئمہ کے نزدیک ہر مسکر(شراب)خمر ہے اور اس کا حکم انگور کے شراب جیسا ہے-(التمهید ص 246 ج 1)

(3)بلی کے جهوٹے پانی کی طہارت و نجاست پر بحث کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ امام مالک اور اہل مدینہ امام لیث سعد اور اہل مصر سے ان کے موافقین'شام سے امام اوزاعی 'اہل عراق سے سفیان ثوری 'امام شافعی اور ان کے تلامذہ'امام احمد بن حنبل'امام اسحاق'امام ابوثور 'امام ابو عبیدہ وجماعت اصحاب الحدیث اور*اہل حدیث* کے نزدیک بلی کا جهوٹا پاک ہے-(التمهید ص 325 ج 1)

(4)مرسل کی حجیت پر بحث کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اثر میں انققاع کا ہونا اس پر وجوب عمل کی ممانعت پر علت ہے-
یعنی تمام فقہا اور *جماعت اہل حدیث* کے تمام لوگوں کا یہی موقف ہے-(التمهید ص 5 ج 1)
ہم نے صرف ایک ہی پہلی جلد سے نشان دہی کروائی ہے ، اگر امام ابن عبدالبر کے اسی طرح اقوال کو جمع کیا جائے تو بات بہت لمبی ہو جائے گی ہم صرف نیچے جلد کا نام ہی لکهتے ہیں کہ جہاں اختلاف مذہب بیان کرتے ہیں ہوئے* اہل حدیث* کا موقف بهی بیان کرتے ہیں -جلد دوم، جلد سوم، جلد چہارم، جلد پنجم، جلد ششم، جلد هفتم، جلد ہشتم، جلد نہم، اسی طرح جلد دہم سے لے کرجلد نمبر بیست و چہارم تک میں حوالہ جات دیکهے جا سکتے ہیں-
بہرحال-! جو شخص مذاہب پر لکهی ہوئی کتب کا مطالعہ کرتا ہے یا فقہ اور شروع احادیث کو براہ راست پڑهتا ہے اس پر یہ بات مخفی نہیں کہ آئمہ دین اختلاف مذاہب بیان کرتے ہوئے *اہل حدیث* کا نقطہ نظر بهی بیان کرتے ہیں-
(5)امام ابو حنیفہ کے شاگرد امام عبداللہ بن مبارک (متوفی 181ہجری ) فرماتے ہیں کہ یعنی دین (اسلام)*اہل حدیث* کے پاس ہے -باتیں بنانا اور حیلہ سازی کرنا اہل الرائے کی عادت ہے اور جهوٹ بولنا رافضیوں کا کام ہے-( المنتقی من منہاج الا عتدال ص 480)

(6)اب آیئے گهر کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں:
فقہ حنفی کی کوئی بهی مبسوط کتاب اٹها کر دیکھ لیجئے اس میں جگہ جگہ اس کا مصنف لکهتا ہے کہ یہ *اہل حدیث* کا مذہب ہے-
علامہ تفتازانی متوفی 758ہجری بحث اجماع میں ایک مسئلہ کی تحقیق میں فرماتے ہیں کہ یعنی اس پر عام* اہل حدیث* اور شافیعہ بهی ہیں-(التلو ص 354 طبع نول کشور 1292ہجری)

(7)فخر الاسلام حنفی متوفی........فرماتے ہیں کہ یعنی بعض *اہل حدیث *نے کہا ہے کہ خبر واحد سے یقینی علم حاصل ہوتا ہے کیونکہ جب عمل واجب ہے تو عمل علم کے بغیر کیسے ہے........-
(اصول البزدوی ص 154 بحث خبر آحاد' طبع نور محمد کراچی)
(8)اس کے تحت علامہ عبدالعزیز بخاری فرماتے ہیں کہ یعنی* اہل حدیث* اور امام احمد بن حنبل  کا مذہب یہ ہے کہ جن احادیث کو آئمہ فن نے صحیح کہا ہے وہ یقین کا فائدہ دیتی ہیں-( کشف الاسرار ص 291 ج 2)
(9)حاجی خلیفہ کاتب چلبی حنفی متوفی 1067ہجری نے اصول فقہ کے تذکرہ میں امام علاوالدین حنفی کی کتاب میزان الاصول سے نقل کیا ہے کہ اکثر و بیشتر اصول فقہ پر کتابیں *اہل حدیث* اور معتزلہ کی ہیں، *اہل حدیث* فروع میں ہمارے مخالف ہیں اور معتزلہ اصول میں، لہٰذا ان کی کتابوں پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا-(کشف الظنون ص 110ج 1، وابجد العلوم ص 71 ج 2)
(10)(اسی طرح ابن هشام شرح هدایہ -فتح القدیر ص 334ج 5)(علامہ ابن نجیم - شرح البحر الرائق ص140 ج5) علامہ شامی  نے فتاوی شامی ص 262 ج 4 اور علامہ قرشی حنفی متوفی 775ہجری الجواہر المضیہ میں *اہل حدیث* کا ذکر کیا ہے-
(11)ملا علی القادری حنفی متوفی 1014ہجری شرح فقہ اکبر ص 143 *اہلحدیث* کا ذکر کرتے ہیں-
(12)مولانا مفتی کفایت اللہ حنفی دیوبندی'کفایت المفتی ص 325 ج 1اور ص 324 ج 1 فرماتے ہیں کہ *اہل حدیث* مسلمان ہی ہیں اور اہل سنت والجماعت میں داخل ہیں-

(13)کیا تقلید اہل سنت کی علامت ہے؟
مولانا اشرف علی تهانوی صاحب فرماتے ہیں:
حنفی و شافعی ہونا جزو ایمان نہیں 'ورنہ صحابہ و تابعین کا غیر مومن ہونا لازم آئے گا-(امداد الفتاوی ص 300 ج 5)
مزید تهانوی صاحب فرماتے ہیں کہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں کیونکہ امام اعظم کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے-(مجالس حکیم الامت ص 345)
یہ بات تو سچ کہی ہے کہ منکر تقلید اہل سنت سے خارج نہیں کیونکہ یہ چوتھی صدی ہجری کی بدعت ہے-ظاہر ہے کہ جو چیز تکمیل دین کے صدہا سال بعد ایجاد ہوئی ہو وہ دین کا جزو حصہ اور ایمان میں داخل نہیں ہو سکتی-اور یہ بهی ثابت ہوا کہ چوتهی صدی ہجری سے پہلے کے مسلمان *اہل حدیث*اور آپ کی زبان میں غیر مقلد تهے-
یعنی اہل حدیث قدیم و معروف مذہب ہے جو امام ابو حنیفہ ،امام مالک،امام شافعی،امام احمد،وغیرہ کی پیدائش سے بهی پہلے صحابہ کرام کا مذہب تها-

آخر میں ہم تمام مقلدین سے سوال کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ اہل سنت میں داخل تهے کہ نہیں. ....اگر آپ کہہ دیں کہ وہ اہل سنت میں داخل ہیں تو ہم پوچھتے ہیں کہ وہ تو غیر مقلد تهے -اگر وہ تقلید نہ کرنے کے باوجود اہلسنت سے خارج نہیں تو* اہل حدیث* کیوں خارج ہیں....؟؟؟؟
یہ تو بطور سیمپل چند حوالہ جات پیش کیے ہیں مزید تفصیلات کے لیے کتاب تاریخ اہلحدیث اور تحفہ حنفیہ بجواب تحفہ اہل حدیث ملاحظہ فرمائیں-

ہم اللہ کو گواہ بنا کر حلفیہ کہتے ہیں کہ اہل حدیث تمام بزرگان دین آئمہ کرام، فقہا عظام کا دل سے احترام کرتے ہیں ؛ ہاں البتہ ان کے قول و اقوال  کو وحی آسمانی کی طرح نہیں جانتے کہ جس میں نظر ثانی کرنا کفر ہو-اور نہ ہی ان کو معصوم عن الخطا تصور کرتے ہیں-بلکہ ان کے قرآن و سنت کے خلاف اقوال کو ان کی بشری کمزویاں اور بهول چوک سے تعبیر کرتے ہیں، اور ان کے درست اجتہادات کی قدر کرتے  ہیں ، پوری امت مرحومہ کے بزگان دین سے ہماری خصوصی محبت ہے، ان سے عداوت کو سلب ایمان قرار دیتے ہیں اور گالیاں دینے والے کو بحکم رسول فاسق تصور کرتے ہیں-
(سباب المسلم فسوق ، الحدیث 'بخاری و مسلم بحوالہ مشکو ہ ص 411)

دوسرا جهوٹ:
اہل حدیث انگریزوں کے دور میں شروع ہوئے پہلے ان کا نام و نشان نہیں تها-
اس کا جواب تو کافی حد تک گزر چکا ہے مختصر بتائے چلتے ہیں-
کتاب سنت کو سلف صالحین کے فہم پر سمجھنا اور اس کے مقابلے میں ہر شخص کی بات رد کر دینا اور تقلید نہ کرنا ،اہل حدیث کا مذہب ہے
اہل حدیث علماء کرام جو تقلید نہیں کرتے تهے ان میں سے بعض کے نام درج ذیل ہیں:
شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ نے فرمایا امام بخاری امام داود مسلم ترمذی نسائی ابن ماجہ ابن خزیمہ ابو یعلی امام عبداللہ وغیرہ ان جیسے سب اہل حدیث آپ کی زبان میں غیر مقلد تهے-باقی 100 علماء و فقہا جو اہل حدیث تهے ان کے حوالہ جات دیکهنے کے لیے حافظ زبیر علی زئی کی کتاب اہلحدیث ایک صفاتی نام صفحہ 84سے 117کا مطالعہ کریں. ...

تیسرا جهوٹ:اہل حدیث ان کی زبان میں غیر مقلدین نے انگریزوں کے خلاف جہاد کو حرام  قرار دیا
اس کی تفصیل ہم اگلے مضمون میں پڑهیں گے البتہ چند عنوان ذکر کیے دیتے ہیں جس کا مضمون میں ذکر آئے گا-
حضرت شاہ ولی اللہ-تحریک ولی اللہ؛ مغلیہ خاندان-احمد شاہ ابدالی-انگریزوں اور سکهوں کا برسر پیکار آنا-تحریک جہاد کی ابتدا ء-سید احمد شہید وغیرہ عنوان شامل ہوں گے-
تمام قارئین سے التماس ہے کہ اس سے اگلے مضمون کا مطالعہ ضرور کرتے ہوئے اپنی دعاؤں میں خاکسار راقم کو یاد رکهیئے گا-
جاری ہے............

ہماری پوسٹس پڑھنے کیلئے ہمارا بلاگ یا ہمارا گروپ جوائن کریں
whatsApp:0096176390670
whatsApp:00923462115913
whatsApp: 00923004510041
fatimapk92@gmail.com
http://www.dawatetohid.blogspot.com/
www.facebook.com/fatimaislamiccenter

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...