Friday 3 June 2016

گرمی کی لہر، روزہ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اور قدرتی مشروبات

گرمی کی لہر، روزہ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اور قدرتی مشروبات جگر اور معدے کے لیے مفید: کراچی سمیت ملک بھر میں گرمی کی لہر جاری ہے، اس لیے روزہ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ صحت متاثر نہ ہو ، گرم موسم میں روزے رکھنا ہماری اپنی بے احتیاطی اور موسم کی سختی کے باعث مشکل ہوجاتا ہے، گرمی اور لو کی تپش سے بے حال روزہ دار جو دن میں کام کرنے کے لیے باہر نکلتے ہیں یا گھر میں رہتے ہیں ،ضروری ہے کہ چند احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ یہ مذہبی فریضہ آسانی سے انجام دے سکیں۔طبی ماہرین کے مطابق سخت گرم موسم میں سحری کے لیے ایسی غذاﺅں کا استعمال کیا جانا چاہیے جو دیر تک توانائی فراہم کریں دلیا ،انڈے ، کھجوریں ، سوکھی خوبانی ، فروٹ سلاد اور سبزیوں کا استعمال روزہ داروں کو پورے دن تقویت بخشتا ہے۔گرم موسم اور دن میں خصوصا روزہ دار پیاس کی شدت سے بے حال ہوتے ہیں ،اس کے لیے سحری میں پانی ،دہی، دودھ ،لسی، کھیرے اور تربوز کا وافر مقدار میں استعمال پیاس کی شدت میں کمی کرتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق سحری جتنی بھی زیادہ کی جائے وہ چھ گھنٹوں میں ہضم ہوجاتی ہے ،اس لیے پراٹھے ،پوریاں کھانے والے افراد ہرگز اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ مرغن غذاﺅں کے استعمال سے دن بہتر گزرے گا،بلکہ پراٹھے ،پوریاں اور زیادہ تیل والے کھانے ہی پیاس کی شدت میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔روزے میں باہر نکلنا ضروری ہو تو گرمی کی سختی سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال کریں ، اور سر پر ٹھنڈے پانی سے گیلا کیا ہوا تولیا رکھیں اور گھر میں لوڈشیڈنگ ہو تب بھی غیر ضروری طور پر دن میں گھر سے باہر نہ نکلیں اور کھلی فضا میں سانس لینے کے لیے گھر سے شام کے وقت باہر نکلیں تاکہ سورج کی تپش آپ کی طبیعت پر اثر انداز نہ ہو۔افطار کے وقت ٹھنڈے مشروبات ،پانی،پھل جس میں آم ،کیلا ،تربوز ،خوبانی ،خربوزے کا زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم کو تقویت بھی پہنچے اور پانی کی کمی بھی پوری ہو، چھولے ،چنے اور پھلیوں کا استعمال کریں تاکہ طاقت ملے اور پیٹ بھرے ،تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔افطار سے سحری کے درمیان بار بار پانی پئیں چاہے پیاس لگے یا نہ لگے ،تاکہ جسم میں کسی صورت بھی پانی کی کمی نہ ہونے پائیں ، اور آپ اگلے روزے کے لیے تیار رہیں۔اگر روزے میں گرمی سے طبیعت زیادہ خراب ہو تو اسے برداشت کرنے کے بجائے فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں، کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔ موسم گرما کی آمد کے ساتھ ساتھ ہی بے اختیار ٹھنڈی ٹھنڈی چیزیں کھانے پینے کو دل چاہتا ہے۔بالخصوص لسّی، شیک اور مشروبات وغیرہ۔ یہاں ہم آپ کو چند ایسے مشروبات کے متعلق بتارہے ہیں جو مشروبات آپ کے جگر اور معدے کو تقویت فراہم کریں گے اور یقیناًآپ کے لیے فرحت بخش ثابت ہوں گے۔ شربتِ لیموں لیموں کی سکنجبین موسمِ گرما کے لیے بہترین مشروب ہے،جو معدہ کی اصلاح کے علاوہ جسم کی گرمی بھی دور کرتی ہے۔ قدرت نے لیموں کو وافر غذائی اجزاء سے سرفراز کیا ہے۔ اس میں پچاس فیصد تو پانی ہے اس کے علاوہ لحمی اجزاء، چکنائی اور نشاستہ داراجزاء (پروٹین) بھی ہیں۔ لیموں خون کی صفائی کے لیے مفید ہے۔ پھوڑے پھنسیوں اور خارش میں بھی فائدہ مندہے۔ قے اور متلی میں لیموں کاٹ کر نمک لگاکر چاٹنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ لیموں برسات کے عوارض کا مؤثر ترین علاج ہے۔اس موسم میں لیموں روزانہ استعمال کیا جائے تو انسان مختلف عوارض اور امراض کی یلغار سے محفوظ رہتا ہے۔ شربتِ فالسہ کھٹا میٹھافالسہ خواتین اور بچوں میں زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ اس کا مزاج سرد اور خشک ہے۔ فالسہ دل، جگر اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔ بالخصوص گرم مزاج والے افراد کے لیے یہ بہت مفید ثابت ہو تا ہے۔ پتّے کی خرابی سے پیدا ہونے والے عوارض، پیچش، قے،اسہال، ہچکی اور پیاس کی زیادتی میں بہت ہی فوائد کا حامل پھل ہے۔پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے اور گرمی کی وجہ سے بے ترتیب ہونے والی دھڑکنوں کو اعتدال پر لاتا ہے۔ جسمانی غیر ضروری گرمی کو ختم کرتا ہے۔ صفراوی شوگر کے مریضوں کے لیے خدا کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پیاس کو تسکین دیتا ہے اور گھبراہٹ دور کرتا ہے۔ تازہ فالسوں کو پانی میں ملاکر اور پانی چھان کر بہ طریق عام شربت تیار کیا جاتا ہے۔ شربتِ الائچی الائچی ایک خوشبو دار پھل ہے اور تقریباً ہر گھر کے باورچی خانے میں موجبود ہوتی ہے۔ اس کا مزاج گرم و خشک ہے۔ طبیعت میں لطافت پیدا کرتی ہے اور منہ و پسینے کی بد بو کو خو شبو میں بدلتی ہے۔ دل اور معدے کو طاقت فراہم کرتی ہے۔ تبخیر سے پیدا ہونے والے سر درد اور مرگی سے نجات دلاتی ہے۔ متلی، قے، ابکائی اور اسہال کو روکتی ہے۔ شربتِ الائچی کو شربتِ سکنجبین کے ساتھ ملا کر پینے سے عوارضِ جگر میں افاقہ ہوتا ہے۔منہ میں رکھ کر چبانے سے مسوڑھے مضبوط کرتی ہے۔ ہاضمے کی قوت میں اضافہ کرتی ہے۔گرمیوں میں شربتِ الائچی کا استعمال پسینے کی بدبو سے نجات دلاتا ہے۔ الائچی کو عرقِ گلاب میں رات بھر تر کر کے صبح ہلکا جوش دے کر بطریقِ عام شربت تیار کریں۔ شربتِ صندل صندل کے درخت کی لکڑی کے برادے سے بنایا جاتا ہے۔صندل کا مزاج سرد اور خشک ہوتا ہے۔ یہ دل و دماغ کو فرحت و تازگی بخشتا ہے اور معدہ و جگر کو طاقت دیتا ہے۔ صندل خون کو صاف بھی کرتی ہے۔ لہٰذا گرمی دانوں سے بچانے میں بھی معاون ہے۔ صند ل کا شربت دل کی گھبراہٹ اور جگر و معدے کی گرمی کو دور کرتا ہے اور گرمی کی وجہ سے ہو نے والے دردِ سر کو تسکین دیتا ہے۔ یہ صندل کے برادے کوعرقِ گلاب میں بھگو کر بنایا جاتا ہے۔ شربتِ انار انارچوں کہ موسمی پھل ہے اور خاص مدت کے بعد ختم ہوجاتا ہے اسی لیے اس کا شربت بنا کر پورا سال اس کے طبی فوائد سے استفادہ کیا جاتا ہے۔مزاج کے حوالے سے انار سرد تر ہے۔ اس میں ہیمو گلوبن کی کافی مقدار پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ شفاف خون بہت زیادہ پیدا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔کمزورافراد کے جسم کو فربہ کرتا ہے۔ خون میں گرمی کے باعث ہونے والی خارش کو ختم کرتا ہے۔ گرمی کی شدت سے پیدا ہونے والی پیاس کو تسکین دیتا ہے۔گھبراہٹ اور بے چینی کو ختم کرتا ہے۔ شربتِ بنفشہ بنفشہ ایک پھول دار پودا ہے اور اپنی ادویاتی خصوصیات کی وجہ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ بنفشہ کو نزلہ و زکام کے لیے استعمال ہونے والے جوشاندوں میں عام شامل کیا جاتا ہے۔ یہ گرمی کی زیادتی سے ہونے والے نزلے، زکام اور بخار کا بہترین علاج ہے۔ پیاس کی شدت کا گھریلو ٹوٹکہ: نسخہ اُم لشفا حسب ضرورت تخم خرفہ لے کر کچل لیں پھر دہی میں بھگودیں اسی طرح تین بار کر کے سکھا کر کسی شیشی میں بحفاظت بھر رکھیں ضرورت کے وقت تھوڑا سا سفوف لیں انشاءاللہ پیاس کی شدت ختم ہو جائے گی ۔ سیاحوں کے لئے ایک نایاب تحفہ ہے مسافر اور ایسے حضرات جن کو آئے دن سفر درپیش رہتا ہے ان کے لئے بہت مفید ہے نوٹ ۔ روزہ داروں کے لئے بھی بے حد مفید ہے ہماری پوسٹس پڑھنے کیلئے ہمارا بلاگ وزٹ کریں whatsApp:0096176390670 whatsApp:00923462115913 fatimapk92@gmail.com http://www.dawat-e-tohid.blogspot.com/ www.facebook.com/fatimaislamiccenter

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...