Saturday 11 June 2016

واقعہ ایک جن کا

واقعہ ایک جن کا

کہتے ہیں کہ ایک شخص اپنی بیوی کو اذیت ناک حالت میں مبتلا دیکھ کر، جس کے بارے میں شک کیا جا رہا تھا کہ اس پر جنات کا سایہ ہے، ایک شیخ صاحب(دم درود کرنے والے کو بھی شیخ کہتے ہیں) کے پاس لے گیا۔
شیخ صاحب نے پڑھائی شروع کی تو جن آخر بول ہی پڑا۔
جن نے کہا میں نکلنے کیلئے تیار ہوں مگر میری ایک شرط ہے۔
شیخ نے کہا؛ کوئی شرط ورط نہیں، تجھے ایسے ہی اور ابھی ہی نکلنا پڑے گا۔
جن نے کہا میری شرط سن تو لو۔
شیخ نے کہا؛ اچھا سُنا۔
جن نے کہا؛ میں اس عورت سے باہر نکل آتا ہوں لیکن اس عورت کے خاوند میں داخل ہو جاؤنگا۔
خاوند نے یہ سنتے ہی خوف سے کانپنا شروع کر دیا اور دور جا بیٹھا۔
شیخ نے کہا؛ مجھے یہ شرط منظور نہیں۔
جن نے کہا؛ جانتے ہو میں ایسا کیوں کرنا چاہتا ہوں؟
شیخ نے کہا بتاؤ!
جن نے کہا؛ یہ آدمی نماز نہیں پڑھتا اور میں ایسا آدمی ہی تو پسند کرتا ہوں۔
عورت کا خاوند واسطے دینے لگا کہ نہیں، میں اس جن کو قبول نہیں کرتا۔
شیخ نے جن سے کہا: اچھا میں تجھے ایک راستہ بتاتا ہوں۔
تو ان کے گھر کے سامنے والے درخت میں رہائش کر لے۔
جس دن یہ آدمی کوئی نماز نا پڑھے تو بلا جھجھک اس میں داخل ہو جانا۔
اور جن نے کہا؛ مجھے یہ شرط قبول ہے اور میں اس عورت کو ابھی چھوڑ رہا ہوں۔
کچھ عرصہ کے بعد اس عورت نے شیخ صاحب کو فون کر کے شکریہ ادا کیا، تو شیخ صاحب نے باتوں باتوں میں اس کے خاوند کا بھی پوچھ لیا۔
عورت نے کہا؛ شیخ صاحب وہ تو آجکل نماز سے پہلے جا کر مسجد کا دروازہ کھولتا ہے۔
شیخ صاحب نے کہا؛ تو بس پھر ہم نے اس جن کو هيئة الأمر بالمعروف و النهي عن المنكرمیں ملازم رکھوا دیا ہے۔
شیخ صاحب نے عورت سے کہا؛ بیٹی میرے تو وہم و گمان میں بھی یہ طریقہ نہیں آ سکتا تھا، میں نے تو بس وہی کچھ کیا جو تو نے مجھے سمجھا دیا تھا۔
(عورت کو کوئی جن وغیرہ نہیں تھے، گھر میں کئی دن پہلے ماحول بنا کر اور پھر شیخ صاحب سے فون پر طریقہ کار طے کر کے وہ اپنے علاج (در اصل اپنے خاوند کی بے نمازی کا علاج) کیلئے گئی تھی۔ہماری پوسٹس پڑھنے کیلئے ہمارا بلاگ وزٹ کریں
whatsApp:0096176390670
whatsApp:00923462115913
fatimapk92@gmail.com
http://www.dawatetohid.blogspot.com/
www.facebook.com/fatimaislamiccenter
--------------------------------------------

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...