Friday 25 March 2016

اسلام اور خانقاہی نظام,110

"اسلام اور خانقاہی نظام"
(گزشتہ سے منسلک قسط نمبر 110)
تم سب پیچھے ہٹ جاؤ،بابا جانے اور وہابی جانیں-:
اہلحدیث:ذوالفقار علی بٹ کی میڈیا سے گفتگو:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !میری تمام بھائیوں سے گزارش ہے سلام کے بعد کہ ہمارا جس طرح بھائی غلام مصطفیٰ نے بیان کیا ہے ،بالکل اسی طرح معاہدہ ہوا ہے ،یہ زبانی کلامی نہیں ہوا بلکہ اشٹام لکھا گیا ہے،اور ہم الحمد للہ اپنی زبان پر قائم ہیں،باجوہ صاحب بھی ان شاء اللہ اپنی زبان پر قائم ہیں،ہمارے پاس بھائی اقبال صاحب مصطفیٰ باجوہ صاحب یہ روالپنڈی سے تشریف لائے ہیں ،صبح جب انہوں نے بتایا کہ ہمارا اس موضوع پر مباہلہ ہے ہم نے ان سے کہا کہ ہم ان شاء اللہ آپ کے ساتھ ہیں،یہ ہمارے مسلک کے ہیں،ہم نے ان سے کہا کہ بالکل اسی طرح ہی ہے بابے ،ولی اللہ جب زندہ ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو کرامات دیتا ہے،ان سے دعائیں کرائی جاتی ہیں،سچے اولیاء اللہ سے دعاؤں کے ہم بھی قائل ہیں ِولیوں کو ہم بھی مانتے ہیں،جو ولیوں کو نہیں مانتے ہم بھی ان کو مسلمان نہیں مانتے ،لیکن ہم یہ ضرور کہتے ہیں کہ ولی فوت ہونے کے بعد کچھ بھی نہیں کر سکتے ،ہم یہ بھی کہتے ہیں:یہ مکھی بھی اپنی قبر سے نہیں اڑا سکتے ، اللہ تعالیٰ کہتا ہے:کہ یہ جو مکھی ان سے کھانا لے جاتی ہے اڑا کے یہ تو وہ بھی واپس نہیں کر سکتے،یہ کچھ بھی نہیں کر سکتے جن کی تم پوجا پاٹ کرتے ہو،یہ بھی میرے پیدا کیے ہوئے ہیں،انہوں نے کوئی چیز نہیں بنائی ۔ہمارا ان شاء اللہ پُر امن یہ صرف اصلاحی مباہلہ ہے،یا ہم بریلوی ہو جائیں گے یا یہ اہلحدیث ہو جائیں گے ،جوبھائی بابوں کو ماننے کا مسلک رکھتا ہے ،اس کو بابے کا واسطہ وہ پل پر چلا جائے ۔جن بھائیوں کی ہم ڈیوٹی لگائیں گے وہ درخت کاٹیں گے ،ان شاء اللہ تعالیٰ فیصلہ حق اور سچ کا ہو گا،ان شاء اللہ یہ ٹاہلی کا درخت سب کے سامنے کاٹا جائے گا ،ہمارا یہ کام برائے اصلاح ہے،حق کی تلاش ہے،میں شکریہ ادا کرتا ہوں جو بھائی یہاں تشریف لائے ہیں،آپ نے دور ہٹ کر نظارہ کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارا ساتھ دیتا ہے یا کوئی بابا ہمیں نقصان پہنچاتا ہے،اس کے بعد اہل حدیث حضرات نے آرے اور کلہاڑے لے کر درخت کو کاٹنا شروع کردیا ،اور آیت :جَاءَ الحَقُّ وَزَھَقَ البَاطِلُ اونچی آواز میں پڑھنا شروع کر دیا ،سب سے پہلے کلہاڑا بھائی حبیب اللہ نے درخت پر مارا،اور مولانا محمد اسحاق خطیب جامع مسجد اہلحدیث باغ والی سانگلہ ہل کلہاڑے سے وار کیا ، اس کے بعد جن بھائیوں کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی سب نے مل کر آرے چلانے شروع کر دے اور درخت (شیشم)کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے اور ٹرالی پر لادنا شروع کر دیا،جب درخت ٹرالی پر لاد چکے تو دوبارہ انٹرویو اس طرح شروع ہوا۔
اہلحدیث:الحمد للہ ثم الحمد للہ ،اللہ تعالیٰ نے حق ،مسلک حق اہل حدیث کو فتح دی ہے،جو ہماری بات ہوئی تھی ،اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے یہ درخت کا ٹ دیا ہے،اور ماسٹر غلام مصطفیٰ باجوہ صاحب ان شاء اللہ تعالیٰ ہمارے بھائی ہیں،میں امید کرتا ہوں جو انہوں نے ہم سے زبان کی ہے ،یہ ساری دنیا کے سامنے مسلک حق کا اعلان کریں گے ،اور میں باجوہ صاحب اپنے بھائی سے کہوں گا کہ اپنے کمنٹ دیں!
بریلوی: درخت لے جانے کی میں نے ان کو بات کہی ہے ،یہ اپنا پورادرخت لے جائیں،ٹھیک ہے جی انہوں نے ٹہنیاں کاٹ کر لا د لی ہیں،باقی درخت بھی یہ کاٹیں ،آج نہیں کاٹ سکتے بے شک کل آکے کاٹ لیں،
اہلحدیث:نہیں !نہیں!ہم آج ہی ان شاء اللہ کاٹ کے لے کر جائیں گے،بریلوی:آج ہی کاٹ کر لے جاؤ ،آپ کاٹ رہے ہو اس میں کوئی شک نہیں،میں نے ان سے یہ بات کہی ہے کہ آپ درخت کاٹ لو ،درخت بھی آپ کا ،لاکھ روپیہ میں انعام بھی دوں گا،جو میں نے بات کی ہے،پنجاب ٹی وی کا نمائندہ کہتا ہے اور دوسری بات اہل حدیث ہونے والی...؟
اہلحدیث :اہلحدیث بھائی ٹی وی ٹیم سے مخاطب ہوتے ہوئے:جناب انہوں نے اہلحدیث ہونے والی بات مسجد میں کہی ہے،بریلوی :میں نے اہل حدیث ہونے والی کوئی بات نہیں کی ،لیکن میں نے اپنا مسلک تبدیل نہیں کرنا ،جناب عالی !میں نے مسلک تبدیل نہیں کرنا۔
اہلحدیث:میں باجوہ صاحب کو یاد کرانا چاہتا ہوں،باجوہ صاحب نے کام شروع کرنے سے پہلے انٹرویودیا تھا اور انہوں نے واضح طور پر کہا تھا ،اگر یہ درخت کاٹ لیں،لے جائیں ،درخت بھی ان کا ،لاکھ روپیہ بھی ان کا اور میں مسلک اہلحدیث بھی قبول کروں گا،
بریلوی :انٹرویو میں میں نے یہ کوئی بات نہیں کہی،
اہلحدیث:ہم نے بھی یہ بات کہی تھی کہ اگر ہم درخت کاٹ کر نہ لے جاسکے تو ہم بریلویت اختیارکر لیں گے،اگرباجوہ بھائی کو اب یہ بات بھول گئی ہے یہ اس سے منحرف ہونا چاہتے ہیں،تو یہ میڈیا on The Recordبات ہے،کوئی پردے والی بات نہیں۔
(نوٹ:ہم نے یہ تمام گفتگو بغیر ردو بدل کے قارئین کے سامنے پیش کی ہے ،آپ اس واقعہ کی مکمل ویڈیو ،یو ٹیوب پراس لنک پر بھی دیکھ سکتے ہیں https://youtu.be/XzNd3IZcvo4 )اس کے بعد درخت کے ٹکڑے باغوالی مسجد کے سامنے کھلے صحن میں لا کر رکھے گئے،لوگ آکر ان ٹکڑوں کو دیکھتے اور تبصرے کرتے ،دوسرے دن باغوالی مسجد میں جلسہ رکھا گیا ،جس میں اسلام آباد سے سید طیب الرحمٰن زیدی نے شرک کے رد میں زبردست تقریر کی،دوسرے دن غلام مصطفیٰ باجوہ سے لاکھ روپیہ انعام کیلئے رابطہ کیا تو اس نے 24فروری جمعرات کو آنے کا کہا!جب ذوالفقار بٹ ابو دجانہ اور شیخ اقبال ان کے علاوہ چار ساتھی اور باجوہ کے پاس گئے اور لاکھ روپیہ وصول کر لیا،برصغیر کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے،جو ریکارڈ ہوا ہے جس کی ویڈیو بنی ہے اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے لوگوں کے اندر جو وہم پیدا ہو چکا تھا کہ بزرگ مرنے کے بعد دنیا میں کسی کو نفع ونقصان دے سکتے ہیں،اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد لوگ اس حقیقت کو جان لیں گے کہ مرنے کے بعد یہ بزرگ ،بابے ،پیر کچھ بھی نہیں کر سکتے بلکہ ان کو خود دعاؤں کی ضرورت ہوتی ہے،قبر والے بزرگ کو' سلام' کرتے ہو،جس کا مطلب ہے کہ اے بزرگ تجھ پر سلامتی ہو اللہ تجھے ہرقسم کے عذاب وپریشانی سے محفوظ رکھے،پھر بھی ان بزرگوں کی قبروں پر جا کر اپنی سلامتی کیلئے دعاؤں کی اپیل کرتے ہو ،جن کی قبروں کو اپنے دیے ہوئے چندے سے زیب و زینت سے مزین کرتے ہو ،پھر بھی ان سے دست سوال دراز کرتے ہو،،،شیطان کی یہی چال ہے کہ وہ انسان سے ایسا گناہ کروائے جس سے یہ ابدی جہنمی بنے،پہلے تو وہ گناہ کرواتا ہے،پھر گنہگار کو اللہ سے بد دل کرتا ہے اور حاجات کو بر لانے کیلئے غیر اللہ کے اڈے دکھا کر شرک کرواتا ہے،تو انسان مٹی ،شجر،حجر،قبر،انسان،نباتات،جمادات وغیرہ کو نفع بخش ماننا شروع کر دیتا ہے،اور قبر پر اُگے ہوئے درخت کو مشکل کشا ،حاجت روا خیال کر کے اس کی پوجا شروع کر دیتا ہے،اور اس کے خلاف عقیدہ رکھنے والے کو ہر قسم کے نقصان کامستحق سمجھتا ہے،یعنی یہ خیال کرتا ہے کہ جس نے درخت کو کاٹنے کی کوشش کی یہ درخت اسے اذیت ناک سزا دے گا،اوردرخت کے بزرگ اس کا انجام عبرت ناک بنا دیں گے، یہی خیال رکھنے والوں نے پہاڑی پور میں اہل توحید کو چیلنج کیا ،جسے اہل توحید نے قبول کرتے ہوئے دنیا والوں کو بتا دیا کہ یہ درخت اور ٹہنیاں یہ بابے اور مزار نفع ونقصان کی تاثیر نہیں رکھتے ،بلکہ ہر قسم کے نفع ونقصان کا مالک صرف اللہ وحدہ لا شریک ہے،
(انتباہ:جتنے بھی انبیاء مبعوث ہوئے انھوں نے شرک کے اڈے، آستانے اور معبود باطلہ کا رد کیا ،جس کی مختصر تفصیل آنے والی اقساط میں نشر ہو گی،ان شاء اللہ)جاری ہے....
www.ficpk.blogspot.com
تعاون:فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...