Sunday 13 May 2018

ایمانداری

ایمانداری

(مصنف نا معلوم،انتخاب عمران شہزاد تارڑ )

اس دنیا میں کامیاب زندگی گزارنے کے لیے بہت سے اصول ہیں۔ان میں سے ایک ایمانداری ھے۔

ایک ایماندار شخص کو ہمیشہ کامیاب شخص سمجہا جاتا ھے۔ کیونکہ یہ اصول اسکی رہنمائ صحیح اور درست رستے کی طرف کرتا ھے۔ اور اسے دنیا کے غم و آلام سے محفوظ رکھتا ھے۔ اور اسی طرح اسے اخروی زندگی میں بھی سکھھ اور آرام پہنچاتا ھے۔

میں سمجھتا ھوں کہ ایمانداری کو اختیار کرکے انسان ایک محفوظ راستے کا انتخاب کرتا ھے۔ کیونکہ اگر ہم روزمرہ زندگی کی طرف دیکھیں تو ہمیں معلوم ہوتا ھے کہ ایمانداری کا ہمیشہ اچھا صلہ ملتا ھے۔ ایک ایماندار شخص کی ہمیشہ قدر کی جاتی ھے۔ اور اسے قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ھے۔ ارد گرد کے لوگ اسے پسند کرتے ہیں۔ اور ہمیشہ اسکے ساتھھ رابطے میں رہتے ہیں۔ کیونکہ ایک ایماندار شخص مینارہ نور کی طرح ھوتا ھے جو زندگی کے اندھیرے اور تنہائ میں رہنمائ کرتا ھے۔ لوگ اپنی مشکلات اور پریشانیاں اسکے ساتھ شئیر کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا شخص ہی انکی مشکلات حل کر سکتا ھے۔ اور وہ اس پوزیشن میں ھوتا ھےکہ انکی مشکلات اور پریشانیوں کا صحیح اور درست حل تجویز کر سکے۔

میں سمجھتا ھوں کہ ایمانداری نہ صرف اس دنیا میں زندگی گزارنے کے لیے بہترین پالیسی ھے بلکہ آخرت کے لیے بھی ھے۔

ایک ایماندار آدمی کو آخرت میں عزت و احترام سے رکھا جائے گا۔ اللہ تعالٰی ایسے شخص کو جنت الفردوس میں داخل کرے گا۔ اور روز قیامت اسے اپنے عرش کے سایہ میں جگہ دے گا۔ اس خاص دن کسی بھی چیز، عمارت یا درخت کا سایہ نہ ھو گا۔ کیونکہ تمام عمارتیں اور پہاڑ ھوا میں اڑا دئے جائیں گے۔ اور زمین کو برابر کر دیا جائے گا۔ لوگ بہت عظیم تکلیف اور مصیبت میں مبتلا ھوں گے۔ سورج عین سر پہ چمک رہا ھو گا۔ اس دن عرش کے سایہ کے سواء کوئی سایہ نہ ھو گا۔ ایماندار اور نیک آدم زاد اور آدم زادیاں، مرد جن اور جننیاں عرش کے سایہ تلے ھوں گے۔ وہ تمام کے تمام بے خوف اور بے غم ھوں گے۔ انکے علاوہ باقی تمام مخلوق روز قیامت بہت پریشان اور مفلوک الحال ھو گی۔ اللہ تعالٰی اس دن سب پر رحم فرمائے۔

اب ہم اس نقطے پہ بحث کرتے ہیں کہ اگر ایک شخص ایمانداری کو چھوڑ کے بے ایمانی اور بد دیانتی کو اختیار کرے تو کیا ھوگا۔

میں سمجھتا ھوں کہ دنیا کی بنیاد اللہ تعالٰی نے نیکی اور خیر پر رکھی ھے۔ کیونکہ بدی ہمیشہ دنیا سے مٹ جاتی ھے۔ یہ قانون قدرت ھے۔ اور اللہ تعالٰی کا اصول ھے۔  مختلف اقوام کے حالات ثابت کرتے ہیں کہ اللہ تعالٰی نیکی اور خیر کو برقرار رکھتا ھے۔ اور بدی اور برآئی کو مٹا دیتا ھے۔ بے ایمان اور بد دیانت شخص کو ہمیشہ سزا ملتی ھے۔ ملکی قانون کے تحت یا قدرت کے اصول کے تحت۔ کیونکہ بنی نوع انسان کی اجتماعی دانش اس بات کا تقاضا کرتی ھے کہ انہیں برائی اور برے طور طریقوں کا خاتمہ کرنا چاہیئے تاکہ دنیا میں امن و آشتی کو فروغ حاصل ھو۔ اور امن پسند لوگ اطمینان سے زندگی گزار سکیں۔

یہاں یہ سوال پیدا ھوتا ھے کہ بعض اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ جو لوگ معاشرے کے لیئے ٹھیک نہیں وہ بغیر کسی خوف کے کام کر رہے ہیں۔ انہیں کوئی نہیں پوچھتا کہ تم برے کام اور برے طور طریقے چھوڑ دو اور امن و اخوت سے رھو۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ ایسے لوگ روز بروز طاقتور اور مظبوط بھی ھوتے چلے جاتے ہیں۔

دراصل یہ صورتحال کا اصل رخ نہیں ھے۔ ایسے لوگ درحقیقت خوف اور غم میں مبتلا ھوتے ھیں۔ ان کا ضمیر ہمیشہ انکے برے طور طریقوں اور برے اعمال کی وجہ سے انہیں ہر وقت ملامت کرتا رہتا ھے۔ وہ اپنے برے کاموں کی وجہ سے ہمیشہ بےچین اوربے کیف رہتے ہیں۔ وقت کے ساتھہ ساتھہ انکا اندرونی خلفشار اور پریشانی بڑھتی رہتی ھے۔ ایک وقت ایسا آتا ھے کہ  ملکی قانون اور قانون قدرت ان پر لاگو ھوتا ھے۔ اور بالآخر وہ قادر مطلق کے سامنے جھک جا تے ہیں۔ اور برے کاموں اور طور طریقوں سے توبہ کر لیتے ہیں۔ یا باز نہ آنے پر سزا پاتے ہیں۔

زندگی ایک آیئنے کی طرح ھے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ اسے صاف ستھرا اور شفاف رکھیں۔ ایمانداری

 کا ئنات کا حسن ھے۔ ہمیں اس حسن میں مزید نکھار اور خوبصورتی پیدا کرنا چاہئیے۔ ہمیں زندگی کے سنہری اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے۔ جو ہمیں ایک کامیاب اور خوشحال زندگی گزارنا سکھاتے ہیں۔

دوسری طرف اگر ہم قوانین قدرت اور اقدار پر عمل نہ کریں تو اس سے ہماری زندگی مشکل اور تکلیف دہ ھو جائے گی۔

ایمانداری کو ہم بعض اوقات ایمان سے بھی تعبیر کرتے ہیں۔ یہ کہا جاتا ھے کہ اگر آپ میں ایمان ھے تو آپ ایماںدار ھوں گے۔ کیونکہ یہ ہمارا ایمان ہی ھے جو ہمیں زندگی میں ایمانداری اور دیانتداری سے رہنا سکھاتا ھے۔ اگر آپ ایک ایماندار شخص ہیں تو یہ بات آپکے شعوراور لاشعور میں ھو گی کہ خدا مجھے دیکھہ رہا ھے۔ اور میں ہر وقت اسکی نگاھوں کے سامنے ھوں۔ یہ عقیدہ آپکو ایک ایماندار شخص بنادے گا۔ آپ ہر وقت اسی عقیدے کو سامنے رکھیں گے۔ اور یہی عقیدہ آپکو بدی کی طاقتوں سے محفوظ رکھے گا۔ یہ آپکو نافرمانی ، سرکشی اور بےایمانی سے محفوظ رکھے گا۔

اب ہم ایمانداری کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے حوالے سے دیکھتے ہیں۔

پہلے پم انفرادی زندگی کو لیتے ہیں۔ ایک ایماندار شخص ہمیشہ خوش و خرم رہتا ھے۔ اسکے والدین، بیوی، بچے اور بہن بھائی اس سے خوش رہتے ہیں۔ اور اسکا احترام کرتے ہیں۔ وہ اسکی خوبیوں اور اسکی ایماندار فطرت کی تحسین کرتے ہیں۔ ایک ایماندار شخص اپنے خاندان اور تمام دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتا ھے۔

اپنی انفرادی زندگی میں وہ اپنے بیوی بچوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت اور آسانی بہم پہنچاتا ھے۔ وہ اپنے بچوں کو بہتر اور معیاری تعلیمی اداروں میں پڑھاتا ھے۔ تاکہ وہ اچھے اور کارآمد شہری بن سکیں۔ اورملک و قوم کی بہتر انداز میں خدمت کر سکیں۔ اور اسکا بھی بڑھاپے میں سہارا بنیں۔

اور اگر اسکے خاندان کا کوئی فرد بیمار پڑ جائے تو وہ فوراً اچھے ڈاکٹر سے اسکا علاج کراتا ھے۔ اسکے علاوہ وہ اپنے بچوں کے لیے وقت نکالتا ھے۔ اور ہوم ورک میں انکی مدد کرتا ھے۔ اپنی بیوی اور بچوں کا بھی خیال رکھتا ھے۔

ان تمام اقدامات سے اسکی زندگی خوشی اور آرام سے گزرتی ھے۔

اجتماعی حوالے سے وہ مقامی، ملکی اور پھر بین الاقوامی سطح پرتمام بنی نوع کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرتا ھے۔ مثلا" خیراتی کاموں اور اداروں کے ساتھہ وابستہ ھونا اور انکی مثبت سرگرمیوں میں شامل ھونا۔ وقت پڑنے پر رضاکارانہ طور پر کام کرنا وغیرہ جیسے امور شامل ہیں۔

یہ تمام امور اور سرگرمیاں اسکی اجتماعی زندگی کو بھی خوبصورت اور ہر کشش بنا دیتی ہیں۔

ایمانداری وقت میں۔ اسکا مطلب یہ ھے کہ ہمیں وقت کی پابندی کرنا چاہیئے۔ اور باقاعدگی سے اپنے دفتر یا کام پر جانا چاہیئے۔ اور وقت پر گھر واپس آنا چاہیئے۔ اسی طرح ہمیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیئے بلکہ وقت کا بہترین استعمال کرنا چاہیئے۔ بے شک فی زمانہ وقت ایک دولت ھے۔

ایمانداری روپے پیسے میں۔ اسکا مطلب یہ ھے کہ ہمیں روپیہ حلال اور جائز ذرائع سے کمانا چاہیئے۔ اور حلال اور جائز جگہ اور مواقع پر ہی خرچ کرنا چاہیئے۔ اسکے ساتھہ ساتھہ ہمیں بچت بھی کرنا چاہیئے تاکہ آڑے اور مشکل وقت میں کام آئے۔

ایمانداری کام میں۔ اسکا مطلب یہ ھے کہ ہمیں اپنا کام وقت پر اور درست طریقے سے کرنا چاہیئے۔ اور اس طرح سے کام کرنا چاہیئےکہ آجر ہم سے خوش اور ہمارے کام سے مطمئن ھو۔

میں سمجھتا ھوں کہ ایمانداری زندگی کا ایک بہترین طریقہ اور روشن راستہ ھے۔ ہمیں اسی روشن راستے پر چلنا چاہیئے۔ تاکہ ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ھوں۔ 
Islamic services
www.dawatethid.blogspot.com

we provide the best visa services for all countries
www.bestfuturepk.blogspot.com
WhatsApp:+923462115913

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...