Friday 6 April 2018

سعودی عرب کے مفتی عبدالقوی

سعودی عرب کے مفتی عبدالقوی

تحریر:فردوس جمال.
ترمیم:قاری محمدحنیف ربانی

شیخ عادل کلبانی سعودی عرب کے مشہور اور متنازعہ داعی ہیں،ان کی یہ تصویریں کچھ دوستوں نے مجھے انبکس کردی ہیں اور تصدیق یا تردید چاہی ہے.

یہ تصویریں ایک دن پہلے کی ہیں تصویریں فیک نہیں ہیں،یہ سعودی عرب کے کیپٹل الریاض کی ہیں،جہاں ایک روز پہلے تاش چمپئین شپ کا افتتاح ہوا تھا،شیخ عادل اس تقریب میں مدعو تھے،ایک تصویر شیخ عادل نے اپنے ٹیوٹر اکاؤنٹ سے بھی شئیر کی ہے،العربیہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ عادل نے نہ صرف لہو و لعب کی اس محفل میں جانے کی تصدیق کردی ہے بلکہ اس بات کا بھی عزم کیا ہے کہ وہ تاش سیکھنا چاہیں گے.

شیخ عادل کلبانی کون ہے؟

یہ الریاض شہر میں پیدا ہوئے،ابتدائی تعلیم عصری علوم کی حاصل کی پھر چھ سال تک سعودی ائیرلائن میں ملازمت کرتا رہا،اسی دوران دین کی طرف ان کا رجحان پیدا ہوا،مختلف علماء سے چلتے پھرتے انہوں نے قرآت وغیرہ کا علم حاصل کیا،ان کی آواز اچھی تھی کچھ عرصہ یہ خانہ کعبہ میں نماز تراویح کے امام رہے.

پھر انہیں خانہ کعبہ کی امامت سے معزول کیا گیا،گانا بجانا اور مرد و زن کے اختلاط کے یہ قائل تھے،2010ء میں انہوں نے گانے بجانے کی حلت پر بقاعدہ فتوی بھی دے ڈالا جس کے بعد ان کے خلاف امام کعبہ شیخ عبدالرحمن سدیس،مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ، شیخ صالح اللحيدان وغیرہ کے فتاوی آئے ،امام کعبہ شیخ شریم نے عادل کلبی کے فتوی کے رد میں ایک شعری قصیدہ بھی "قصیدہ عتاب" کے نام سے لکھا.

لہذا شیخ عادل الکلبانی کی طرف سے تاش سینٹر کی افتتاحی تقریب میں حاضری کوئی غیر متوقع عمل نہیں ہے،جہاں تک تاش کھیلنے کا تعلق ہے یہ بھی سعودی عرب میں کوئی نئی بات نہیں ہے،جو یہاں مقیم ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ سعودیز تاش کے شوقین ہیں،قہوہ خانوں میں یہ گیم دستیاب ہوتی ہے،ہم گذشتہ سات آٹھ سال سے اس چیز کا مشاہدہ کرتے آ رہے ہیں،یہ سمپل تاش ہوتی ہے اس میں جوا وغیرہ نہیں ہوتا ہے.

آخری بات،ہمارا منہج اور ہمارا ماننا یہ ہے کہ غلط کام امام کعبہ کرے یا عام مسلمان بہرحال اس کام کو جسٹیفائی نہیں کیا جائے گا،دین اسلام کسی فرد،خطہ اور ملک کی سوچ و فکر کا نام نہیں ہے،اسلام قرآن و حدیث کا نام ہے جو دائمی سرمدی اور ابدی ہے،ہم تو جلیل القدر آئمہ اربعہ میں سے کسی کا فتوی،کسی کی بات ،کسی کا عمل قرآن و سنت سے دلیل نہ کرتا ہو تو اسے دیوار پہ مارنے کے قائل ہیں کلبانی ولبانی کے خلاف شرع فتووں کی کیا حیثیت ہے.

ہر قوم میں مفتی عبدالقوی جیسے مفتی موجود ہوتے ہیں عربوں میں بھی ایسے کئی نمونے موجود ہیں،ان کا عمل قوم کی اجتماعی فکر کا ترجمان نہیں ہوتا ہے.

" ہمارےبھائی فردوس جمال صاحب نےبہت اچھےاندازمیں بات کو واضح کیاہے,کچھ باتیں میں مزیداس میں کرناچاہوں گا,
1: دین کسی مفتی کا محتاج نہیں ہے,اورمفتی بھی انسان ہی ہوتےہیں کہ شیطان انہیں بھی ورغلاسکتاہے,بلکہ زیادہ ہی ورغلاتاہےاس لیےکہ چور وہاں چوری کرتاہےجہاں مال ہو کنگال کےپاس اس نےکیاکرناہےجاکر, اسی طرح شیطان بھی وہیں حملہ کرتاہےجہاں علم ہو جاہل سےاسے کوئی دلچسبی نہیں ہوتی, ہاں البتہ جب کوئی عالم یا مفتی کوئی غلطی کرتاہےتواسلام اوراہل اسلام پر دھبہ ضرور لگتاہے, جبکہ اس کےمقابلے میں جاہل کوئی غلطی کرتاہےتواتنی پریشانی نہیں ہوتی, اورغلطی کرنی جاہل کوبھی نہیں چاہیے, جبکہ علماۓکرام کوتواورزیادہ احتیاط کی ضرورت ہے.
2: اس مفتی کی غلطی سےبہت سارے بدعتی اورمشرک قسم کےعلماء یاعلماۓسو البتہ بہت شورشرابا کریں گےعنقریب کہ دیکھوجی اب توامام کعبہ جیسےبھی جوا اورحرام کاموں کےسینٹرزکاافتتاح کرنےلگے, توان کی خدمت میں عرض ہےکہ کسی ایک کی وجہ سے سب ایک جیسےنہیں ہوجائیں گے,بلکہ اسلام کےماننےوالےاوراس کی خدمت کرنےوالےآج بھی زندہ ہیں اوراللہ کےفضل وکرم سےوہ اپنی جی جان سےاسلام کی نشرواشاعت میں مصروف ہیں,اس لیےبات کوغلط رنگ دینےکی بجاۓاورلوگوں کےزہنوں میں گمراہی پھیلانےسے پہلےاپنی اصلاح کریں,اوراسلام کی نشرواشاعت میں اپناکردار بہتربنائیں,
اللہ تعالی ہم سب کوہرقسم کی برائی سےمحفوظ فرماۓ اوراپنی اصلاح کرنےکی توفیق نصیب فرماۓ,
آمین یارب العالمین.
  www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...