Tuesday 6 June 2017

پاکستانی ملحدین اور جدید مسلم طبقہ کی کاوش

پاکستانی ملحدین اور جدید مسلم طبقہ کی کاوش

سلسلہ الحاد کا علمی تعاقب:#25
(تالیف عمران شہزاد تارڑ،ڈائریکڑ فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان)

سوشل میڈیا  پر آج کل دیسی ٹائپ ملحد بہت دیکھنے کو مل رہے ہیں، نفسانی خواہشات کے مارے یہ ذہنی مریض فیس بک پر آوارہ جانوروں کی طرح  بھی فیس بک اور بلاگز پر دندناتے پھرتے  ہیں ، اور اسلام کے خلاف عجیب عجیب منطق پیش کر رہے ہوتے ہیں ، کچھ نے صرف خود پر لبرل کا ٹیگ لگا رکھا ہے . اور اپنے آپ کو ماڈریٹ مسلمان بھی کہتے ہیں ، لیکن ماڈریٹ / لبرل مسلمان ہے کیا ؟ اس کی تحقیق شاید ناسا میں جاری ہے . لیکن خود یہ لبرل ازم کی وضاحت کرنے سے قاصر ہیں. خود کو یہ شفافیت کا چیمپئن بھی کہتے ہیں ، لیکن ان کا ظرف ایک طرف ہی جھکا ہوتا ہے ،وہ ہے اسلام کے خلاف ، متعصب رویہ رکھنے والے یہ افراد خود کو علم کا سمندر اور مذہبی افراد کو جاہل سمجھتے ہیں. مغرب کے نام کی توپ سے ہر وقت اسلام کے خلاف موقع ملتے ہی گولے برساتے رہتے ہیں . دلچسپ سماں تب دیکھنے والے ہوتا ہے جب لبرل اور ملحد کی کچھڑی کا ایک کچجومر سامنے آتا ہے. پھر فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے ملحد کون اور لبرل کون،

پاکستان کے یہ نام نہاد لبرل / ملحد ،ماڈریٹ ، مسلمان گھرانوں میں ہی پیدا ہوۓ ہیں ، ان کی تربیت میں بھی شایدانکے ماں باپ نے کوئی کسر نہ چھوڑی ہو گی. لیکن نفسانی خواہشات کے مارے یہ افراد مغربی طرز زندگی کو ہی مثالی اور کامل سمجھتے ہیں ، کچھ تو مغرب میں ہی پیدا ہوئے اور پرورش پائی ہے. روایتی مسلمانوں کے گھرانوں میں صرف اسلامی ضابطہ اخلاق تک محدود نہیں ہے ، اس کی وجہ علاقائی روایات ، خاندانی ثقافت ،قبائلی پابندیاں وغیرہ ہے. جس کی وجہ سے اسلام کے ضابطہ اخلاق ثقافت انماد کی بھینٹ چڑھے ہوۓ ہیں. اور کچھ کسر ہمارے کچھ نام نہاد مولویوں نے پوری کر دی جن کے فتووں کا تعلق اسلام سے تو نہیں ہے لیکن کلچر بیس ضرور ہے، اور اوپر سے والدین نے ان بچوں کی دنیاوی تعلیم پر تو بھرپور توجہ دی ہو گی لیکن اسلامی تعلیم ، صرف نماز، اور ناظرہ قرآن تک ہی محدود رکھی ، رمضان آیا تو روزے رکھوا دیے وغیرہ وغیرہ ، لیکن مناسب رہنمائی کا فقدان کا شاید ہرگھر میں ہے. آج انٹرنیٹ کے دور اور گوگل انکل کی مہربانیوں سے آج یہ افراد خود تحقیق کار بن کر ملحد ہوتے جا رہے ہیں۔
گھر میں یہ ایک منافقانہ زندگی جی رہے ہوتے ہیں ، ماں باپ کے سامنے وہی عام فہم مسلمان بنے ہوتے ہیں. کبھی کوئی دوست احباب زبردستی مسجد بھی لے جاتا ہے. کبھی کسی مولوی سے ملاقات ہو جائے تو رسمی سلام بھی کر لیتے ہے ،کوئی رشتہ دار مر جائے تو اس کے جنازے میں بھی شریک ہو جاتے ہیں ، اور اپنی شادی پر مولوی کو بلا کر نکاح بھی پڑھوا لیتے ہیں ، کھل کر انکار بھی نہیں کر سکتے اور نہ اقرار کر پاتے ہیں ، کل ہی میں کچھ ملحدوں کی آپس میں گفتگوں پڑھ رہا تھا ، ایک کہه رہا تھا گھر سے روزہ رکھ کر جاتا ہوں آفس میں پانی پی کر گزارا کرتا ہوں ، ایک کہه رہا تھا ، بیوی چونکہ مسلمان ہے اسلئے روزے رکھنے پڑتے ہیں. لیکن ان کا ابلیسی منہ فیس بک پر دیکھنے والا ہوتا ہے کہ کس طرح یہ ذہنی مریض اسلام کے خلاف بکواس کر رہے ہوتے ہیں ، خود اسکالر ، خود ہی عالم بنے ہوتے اور دوسرے مسلمانوں کو اسلام سے متنفر کرنے کی ناکام کوشش میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہوتے ہیں، اور اور اگر واسطہ کسی صاحب علم مسلمان سے پڑ جائے تو اس طرح بھاگتے ہیں جیسے شیطان اذان سن کر بھاگتا ہے. جہاں بھی یہ پھنس جائیں فورا بلاک کا آپشن استعمال کر کے مومن بندے کو گروپ بدر کردیتے ہیں اور اپنی جیت کا پرچم بلند کرلیتے ہیں کسی اور گروپ اپنی منافقانہ سوچ کا جھنڈا لہرانے میں لگ جاتے ہیں ، ،دلچسپ بات تو یہ ہےکہ اگر ان ملحدوں میں سے کوئی مر جائے،تو بد قسمتی سے اس کے بہروپئے والى زندگی اور منافقانہ بزدلی اور ظاہری قضع و قطع میں مسلمان بن کر رہنے کی وجہ سے اس کے جنازے میں شرکت کرنے والے بھی مسلمان ہی ہوتے ہیں ، جس مولوی کو گالیاں دیتے وہی ان کا جنازہ پڑھا رہا ہوتا ہے، قبر میں اتارنے والے بھی مسلمان ہی ہوتے ہیں. اور ان کی فاتحہ خوانی میں قرآن ہی پڑھا جاتاہے نہ کہ سائنس کا کوئی چیپٹر اور نا ہی ڈارون کی کوئی تھیوری تلاوت کی جاتی ہے نا ہی ڈاکنز کے الوداعی کلمات بولے جاتے ہیں. اور قرآن پڑھنے والے بھی مسلمان بچے ہی ہوتے ہیں. تو پھر یہ کون سی زندگی جی رہیں ہیں ؟ دوسروں سے الله کی ذات کا ثبوت و شواہد مانگنے والوں کی زندگی میں الله کی ذات کے اتنے آثار ہونے کے باوجود ان کے دل پر کفر مہر لگی ہوتی ہے. الله ہم سب کو ان فتنوں سے دور رکھے اور ہماری زندگی کا مقصد سمجھنے کی توفیق عطا فرمائیں ، امین۔

ملحدوں کی مزید اقسام

کیا خوب کہا ایک دوست نے کہ جب انسان کو دنیا میں عیش و آرام کی زندگی اور کامیابی ملتی ہے تو انسان اپنے آپے میں نہیں رہتا ، وہ دوسروں کو کمتر سمجھنے لگتا ہے ، دنیا پرستی کا دوسرا نام عیش و عشرت ہے . بس یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے کچھ نام نہاد مسلمان الحاد کی طرف راغب ہیں ، بدمست ہاتھی کی طرح دولت نے نشے میں یہ افراد جب خود کو اسلام کے آئینے میں دیکھتے ہیں تو ضمیر کا وہ دروازہ جو یہ بند کر چکے ہیں وہ کھٹکتا ہے تو پھر یہ افراد نفرت اور انتشار کا شکار ہوکر دین سے دور بھاگنے لگتے ہیں . کیوں کہ اسلام ان کو وہ آئینہ دکھاتا ہے جس میں ان کا مکروہ اور حرام کھانے والا چہرہ نظر آتا ہے ، اپنی آخرت نظر آتی ہے ، تب یہ اسلام کے آئینے سے نظریں چراتے ہیں . اس وجہ سے یہ افراد مل کر دین میں نقص نکالنے میں لگ جاتے ہیں ، حالانکہ یہ خود نقائص زدہ ہوتے ہیں. چونکہ ان کی تعلیم اسلام کے متعلق پرائمری لیول کی ہوتی ،دین کے کسی شعبہ کا ان کو کچھ پتا نہیں ہوتا ، خود سے عالم اور اسکالر بن کر یہ لوگ دین سے بغاوت کر دیتے ہیں ، اس طرح یہ اپنے حرام کو حلال ، اور حلال کو حرام تصور کر کے خود کو وقتی سکون دینے کی کوشش کرتے ہیں ، لیکن نفرت کہاں سکون کرنے دیتی ہے ، یہی وجہ ہر وقت یہ افراد فیس بک پر اسلام کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہوتے ہیں ، کیوں کہ ان کی منافقانہ زندگی وجہ سے ان کا ذہنی سکون برباد ہو چکا ہوتا ہے ، اپنے آپ کو دین کا چیمپئن منوانے کے لئے دھوکہ دہی اور جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں . جیسا کہ سابقہ قسط
ان کی منافقانہ زندگی کے بارے میں گزر چکا ہے۔. اب اس حصہ میں کچھ نقلی ،جعلی مسلمان کے بارے میں نشاندہی کی ہے جو کبھی مسلمان تھے ہی نہیں ، یا جنہوں مسلمان ہونے کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے .
ہمارے بہت سے دوست جو الحاد کے خلاف کام کر رہے ہیں ،اور ان کے منہ توڑ جواب دے رہے ہیں ، جب ان دوستوں نے ان نام نہاد پاکستانی ملحد "جعلی مسلمان" سے سوال کیا کہ وہ ملحد کیوں ہوئے ۔اس کی تفصیل ہم آئندہ ذکر کریں گے۔
ایک اور ملحد جن موصوف کا دعوٰی ہے وہ اپنی داستان میں لکھتے ہے کہ نہ صرف جناب پیدائشی مسلمان ہے ، بلکہ حافظ قرآن اور تو اور ایک عرصہ تک موصوف تراویح بھی پڑھاتے رہے ہیں۔جواب میں ہمارے ایک ساتھی نے تراویح کے بارے نہایت سادہ بلکہ بچگانہ سا سوال کردیا ، تو موصوف فرمانے لگے کہ اب تو طریقہ تراویح ہی بھول چکا ہوں. اسی طرح ایک اور ملحد نے تو کمال ہی کر دیا ، موصوف کہتے ان کے نام ساتھ چونکہ کے محمد کا نام ہے ، اور یہ نام اس کو بچپن سے ہی عجیب لگتا تھا ، اب بتاؤ وہ کونسا مسلمان بچہ ہے جسے بچپن میں ہی "محمد" عجیب لگتا ہو؟ اور ایک ملحد نے تو بیس سال کی عمر میں تمام مسلکوں پر تحقیق کرنے کے بعد ملحد ہونے کا اقرار کیا۔چنانچہ ان کے مطابق وہ ایک سادہ اور غیر علمی گھرانے میں بریلوی پیدا ہوا، اور پھر اس نے تحقیق کے بعد دیوبندی، پھر اہلحدیث مسالک کو قبول کیا اورآخر میں اسلام پر تحقیق کرکے اسلام کو چھوڑ دیا، اور موصوف نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کچھ عرصہ قادیانی بھی رہا ہے , کیا یہ سب 20 سال کی عمر تک ممکن ہے؟؟ یہ چند ایک واقعات ہیں جو بیان کئے گئے .تو کیا اس سے ثابت نہیں ہوتا یہ ملحد کبھی مسلمان تھے ہی نہیں۔بس صرف نام کے مسلمان تھے۔کیونکہ مسلمان گھرانے میں انہوں نے آنکھ کھولی تھی۔

اب کچھ ہالف بیکڈ مسلم اور فل ٹائم کافر کے بارے میں بتاتا چلو.وہ جعلی مسلمان جو خود کو آج کل انگلش میں EX-Muslim بھی کہتے ہیں. الحاد کی طرف راغب ہونے والے نام نہاد مسلمانوں میں آدھی تعداد قادیانی ،اسماعیلی اور اہل تشیع کے وہ افراد ہیں جو کبھی شیعہ بھی نہیں تھے ، اس کے علاوہ سابقہ قرانسٹ اور اب وہ مجودہ ایتھیسٹ ہیں یہ افراد ہالف بیکڈ مسلم اور فل ٹائم کافر کی لسٹ میں شامل ہیں. ان کا ارتقا ایک کفر سے دوسرے کفر میں خود با خود ہی ہو جاتا ہے.ان کے ملحد ہونے کے پیچھے کسی کا کوئی حادثائی کردار نہیں ہوتا. بچپن میں ہی ان کے کان میں مولوی سے نفرت کرنے کی اذان دی جاتی ہے پھر یہ الحاد میں ہوتے ہووے بھی مولوی سے نفرت کرنا نہیں بھولتے. ان سب افراد کا تو کہیں نہ کہیں اسلام سے رسمی تعلق ہوتا ہی تھا.

لیکن اس کے علاوہ کچھ بہروپیے اور بھی ہے ، وہ ہے عیسائی ، ہندو اور دوسرے مذہب کے شدت پسند افراد جنہوں نے مسلمان ہونے کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے ، فیس بک کے ایک اکاؤنٹ سے وہ خود مسلمان شو کرتے ہیں تو دوسرے سے ملحد. ان سب کے استاد اور پروفیسر مستشرقین اور عیسائی مشنریوں کے اسلام پر اٹھاۓ گئے بھونڈے اعتراض، مسلمانوں نے انکے ہر آرٹیکل ہر اعتراض کا مدلل و معقول جواب دیا ہے، بجائے اسکے کہ وہ انکا جواب الجواب دیتے انہوں نے اپنی ٹرٹراہٹ جاری رکھی ہوئی ہیں ،، جہاں سے یہ سب علم کے علمبردار ہونے کا چیمپئن بنتے ہیں. سوشل میڈیا پر جس قدر یہ افراد ایکٹو اور منظم ہیں، ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے ، وہ ہے اسلامی تعلیمات کومسخ کر کے پیش کرنا ، عام فہم رکھنے والے مسلمان کو کنفیوز کرنا اور وسوسے ڈالنا ﴿ جیسے شیطان وسوسہ ڈالتا ہے ﴾، سیکولرازم اور لبرل ازم پھیلانا تاکہ مسلمانوں کو اسلام کے دائرے سے کسی نہ کسی طریقے سے باہر پھینک دیا جائے۔

ذیل میں کچھ معروف سوشل میڈیا گروپس کا تذکرہ کرتے ہیں کہ جنکا مقصود الحاد و دہریت کو پھیلانا ہے۔اور ذکر صرف اس لئے کیا جا رہا ہے کہ قارئین ان گروپس سے ہوشیار رہیں۔

1. The ExposingReligion Network
https://www.facebook.com/Top10AtheistPages/
2. We Fucking Love Atheism
https://www.facebook.com/WFLAtheism
3. Religion Poisons Everything
http://www.facebook.com/GodIsNotGreat
4. Atheist Republic
https://www.facebook.com/AtheistRepublic
5. Hammer the Gods
https://www.facebook.com/HammerTheGods
6. The Thinking Atheist
http://www.facebook.com/pages/The-Thinking-Atheist/302201620116
7. United Atheists of America
http://www.facebook.com/WEAREUAA
8. Working class atheists
http://www.facebook.com/workingclassatheists
9. The Atheist's Bible Commentary
http://www.facebook.com/TABCP
10. Atheism
http://www.facebook.com/AtheismFTW

ان تمام الحادی پیجز کے صارفین کی تعداد لاکھوں میں ہے اور خاص طور پر انکا ٹارگیٹ نوجوان طبقہ ہے کہ جسے یہ دین سے برگشتہ کر کے لا دین بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب اردو بولنے والے طبقے کیلئے زبان و بیان اور ادب کی آڑ میں متعدد ایسے گروپس تشکیل دیے گئے کہ جن کا مقصود پردوں میں لپٹ کر لا دینیت(الحاد) کی ترویج ہے۔
دوسری جانب بڑی دیر کے بعد جدید تعلیم یافتہ طبقہ اس جانب متوجہ ہوا کہ اس الحادی فکر اور گروہ کا تعاقب کیا جائے۔ ​

ایک وقت تھا جب ملحدین کےوساوس/ مغالطوں  کے جواب  میں مسلمانوں کا کوئی پیج  اور گروپ موجود نہیں تھا، مسلمان ان  ملحدین کی گستاخیاں/کذب بیانیاں  دیکھتے اور ان پر کڑہتے رہتے  ، کچھ  مجبور ہوکر ان کے پیجز پر ہی انکا جواب دیتے اور بالاخر بلاک کردیے جاتے، پھر اللہ نے کچھ لوگوں کو توفیق دی اور ملحدین کے تعاقب میں گروپ اور پیجز بنائے گئے جن پر ملحدین کے پھیلائے گئے وساوس اور اشکالات زیر بحث آنا شروع ہوئے۔

اب حال یہ ہے کہ مسلمانوں کے جدید الحاد سیکولرازم لبرل ازم کے تعاقب میں کوالٹی اور کوانٹٹی دونوں لحاظ سے گروپ اور پیجز بے شمار مصروف عمل ہیں۔ ان پیجز  کے ذریعے ملحدین کے مکروفریب کو پوری طرح عیاں کیا گیا اور کیا جارہا  ہے۔ ۔ اس تعاقب سے  ملحدین اپنے تھوکے نوالے چبانے اور  اپنے بلوں میں بیٹھ کر  گالیوں، گستاخیوں پر گزارہ کرنے پر مجبور ہیں، ایک ایک ملحد دس دس فیک آئیڈیاں بنائے بیٹھا ہے،ان  کے ذریعے  عام اور دینی لحاظ سے کم علم مسلمانوں کو گروپس میں ایڈ کرتے  ہیں اور پھر ان کے سامنے سارا دن گستاخیوں  مغالطوں کی سیریز  چلائی جاتی ہے جونہی  کوئی بھولا بھٹکا مسلمان کمنٹ کرتا ہے تو سب جاگ جاتے ، کوئی  مومن لڑکی کی آئیڈی سے آتا ہے  اور کوئی علامہ، مولوی ،   حاجی ، قاضی، مسٹر کی آئی ڈی سے۔ کچھ تائید  اور اعتماد دلاتے ہیں ،  اور کچھ   مخالفت میں چلے جاتے ہیں ،  بیچارے کو کنفیوز کرکے رکھ دیتے ہیں ، کوئی علم والا   آجائے اور ان کے مکر و فریب کا پردہ چاک کرنا شروع کردے تو ایک نئی ٹیم بن جاتی ہے۔  ایک دو بحث کرتے ہیں ، باقی  کچھ بحث کو پھیلانے، موضوع بدلنے کا کام سنبھال لیتے ہیں ، کچھ کا کام صرف اپنے  قوال کے پیچھے تالیاں بجانا ہوتا ہے  اور کچھ  تھوڑی تھوڑی دیر بعد گستاخانہ  جملے لکھتے ہیں تاکہ مخالف جذبات میں آکر کوئی سخت جملہ بول جائے اور ہم اس بہانے اسے  گروپ سے ہی بین کردیں۔ اسی  انداز میں انکے  کچھ  پیجز بھی  ہیں جن میں سے ذیادہ تر  حضور ﷺ اور اسلام کو گالیاں دینے کے لیے بنائے گئے ہیں،  کچھ  اہل اسلام اور پاکستان   کے خلاف پراپیگنڈے ،تنقید برائے تنقید  ، کیڑے نکالنے  اور اہل مغرب کی چاپلوسیوں ، پردہ پوشیوں کے لیے  مختص ہیں۔ ان سے سارا دن جھوٹ، مکروفریب اور منطقی مغالطوں کی سیریز پیش کی جاتی ہیں  ۔

یہ ایک عام  بات ہے کہ سوال اٹھانا، اعتراض  کرنا جواب دینے سے ذیادہ آسان ہوتا ہے، اور  سب اعتراضات کے جوابات ایک ہی پیج سے دینے ممکن بھی نہیں ہوتے، پھر بعض اعتراضات علمی نوعیت کے ہوتے ہیں انکا جواب بھی علمی انداز میں دینا ہوتا ہے اور بعض تنقیدی اور طنزیہ ہوتے ہیں انکا جواب بھی  اسی انداز میں ہی دینا پڑتا ہے، ظاہر ہے  ایک ہی پیج سے یہ سارے کام ممکن نہیں ہوتے اور ایک ہی پیج کے ایڈمنز میں یہ ساری صلاحتیں ہونا بھی ضروری نہیں ہوتا ۔۔ اس کے لیے ایک سے زائد پیجز کی ضرورت ہوتی ہے۔ دفاع اسلام و ردّ سیکولرازم و الحاد کے میدان میں سرگرم  ہمارے یہ پیجز یہی ورائٹی رکھتے ہیں۔ کچھ خالص علمی کام کے لیے وقف ہیں اور کچھ طنز و مزاح اور جواب باالمثل کے لیے ، کچھ خالص رد الحاد کے لیے مخصوص ہیں اور کچھ دیسی سیکولرز، لبرلز کے تعاقب  کے لیے ۔ کچھ انگلش میں ہیں اور کچھ اردو میں ۔اسی طرح کچھ ڈسکشن گروپس بھی ہیں ۔ ان میں سے کوئی  پیج/ گروپ نفع سے خالی نہیں۔۔

قارئین سے درخواست ہے کہ خود بھی یہ گروپ / پیجز لائیک کریں  اور اپنے سوشل حلقے میں بھی  اس پوسٹ کو  شئیر کریں تاکہ آپ کے  دوست احباب بھی انہیں جائن کرسکیں  ۔یہ پیجز اور گروپس آپکی تعمیری  اور نظریاتی سوچ ،  حقیقت اور سچ سے آگاہی میں معاون ثابت ہونگے۔ان شاء اللہ

" آپریشن ارتقاء فہم و دانش " کے نام سے ایک گروہ متحرک ہے کہ جس کے ایک لاکھ ​سے زیادہ صارفین ہیں ۔اور راقم الحروف کا یہ سلسلہ "الحاد کا علمی تعاقب"الحمدللہ اس پیج پر بھی پوسٹ کیا جا رہا ہے۔
https://www.facebook.com/groups/oifd1/?fref=nf

اسی طرح مذہب فلسفہ اور سائنس کے نام سے بھی مسلم پیج قابل تعریف ہے۔
https://m.facebook.com/Religion.philosphy
اسی طرح میرا فیس بک اکانٹ اور بلاگ پر بھی یہ سلسلہ متواتر پیش کیا جا رہا ہے۔۔
https://www.facebook.com/fatimaislamiccenter
اسی طرح کچھ ویب سائٹ (برقی صفحہ)الحاد کے رد کے حوالہ سے مصروف عمل ہیں ۔اللہ تعالی ان کو مزید ترقی فرمائے ۔
1: http://suffahpk.com
2: http://ilhaad.com
3:http://dawatetohid.blogspot.com
4:http://forum.mohaddis.com
5: http://www.mubashirnazir.org/ER/L0001-00-Ateism.htm

محترم دوست جناب زوہیب زیبی صاحب اپنے مضمون​" سوشل میڈیا پر الحاد کے خلاف گزرے پانچ سال "​میں لکھتے ہیں ​

" ان فتنہ پرور لوگوں کے بدنیت ہونے کی تیسری علامت ان کا خود کو سابق مسلمان کہہ کر عام مسلمانوں کو دھوکا دینا ہے۔ یہ مسلمانوں والے نام کی آئی ڈی بناتے، جب اعتراض ہوتا کہ’’ آپ لوگ غیر مسلم ہو کر مسلمان کیوں بن رہے ہیں؟‘‘ تو ان کا جواب ہوتا کہ ’’ہم پیدائشی مسلمان ہیں، البتہ بعد میں تحقیق کرکے اسلام کو غلط پایا اور پھر اسلام و خدا کو چھوڑ دیا‘‘۔ لیکن لطف کی بات یہ ہے کہ ان میں سے آٹے میں نمک کے برابر بھی ایسے لوگ نہیں ہوں گے جو حقیقتاً پیدائشی مسلمان تو دور کی بات ہے، کبھی مسلمان بھی رہے ہوں۔ وگرنہ ہم نے تو یہی دیکھا کہ جب کبھی ایسے پیدائشی مسلمانوں سے بطور امتحان چھوٹے موٹے اسلامی سوال کیے جاتے تو یہ لوگ جواب دینے میں ہمیشہ نہ صرف ناکام رہے بلکہ بہانے بھی بنائے کہ ہم کوئی بہت اچھے مسلمان نہیں تھے وغیرہ۔ مثلاً ایک فیس بکی ملحد سے پوچھا کہ ’’تہجد کی کتنی رکعات ہوتی ہیں؟‘‘ تو جواب ملا ’’ہمارے تو کبھی فرائض بھی پورے نہیں ہوئے، تہجد کا کیا معلوم!‘‘ ایک سے انتہائی بچگانہ سوال پوچھا کہ ’’ قرآن کی کتنی منزلیں ہیں؟‘‘ تو جواب دیا ’’میں بہت زیادہ باعلم مسلمان نہیں تھا، میں کیا جانوں‘‘۔ ذرا غور تو کیجیے کہ جو شخص ’’اپنی تحقیق‘‘ کے مطابق قرآن میں عربی کی غلطیاں اور سائنسی خامیاں بیان کر رہا ہے، وہ یہ نہیں جانتا کہ قرآن میں منزلیں کتنی ہوتی ہیں۔ ایک صاحب نے تو حد ہی کردی، نام تھا ان کا ’یزید حسین‘۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وہ حافظ قرآن تھے اور تراویح بھی پڑھاتے رہے ہیں۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ اگر تراویح کی ایک رکعت نکل جائے تو اسے کیسے پورا کرتے ہیں؟ تو موصوف کا انتہائی مضحکہ خیز جواب تھا ’’چونکہ اسلام چھوڑے کئی سال ہوگئے ہیں، اس لیے اب میں بھول چکا ہوں‘‘۔ کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ ایک شخص انڈیا کا پیدائشی مسلمان ہو کر انڈیا میں ہی درس نظامی یعنی 8 سالہ عالم دین کورس کرنے کا مدعی ہو لیکن اسے اردو زبان نہ آئے؟ جبکہ اس کی آئی ڈی کا نام تھا ’’منصور حلّاج‘‘۔ جب مکمل تحقیق کے بعد اسلام چھوڑا تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ انتہائی سادہ و بچگانہ اسلامی باتیں بھی نہ جانتے ہوں " ؟.​

گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ مسّلہ انتہائی گھمبیرتا اختیار کرتا جا رہا ہے ​

" Attacks by Islamic extremists in Bangladesh "
کے نام سے تلاش کیجئے سنہ ٢٠١٣ سے صرف بنگلہ دیش میں متعدد سوشل میڈیا لادینوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جسکی تفصیل اس وکیپیڈیا کالم میں پڑھی جا سکتی ہے .​

https://en.wikipedia.org/wiki/Attacks_by_Islamic_extremists_in_Bangladesh

انتہائی افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارا روایتی دینی طبقہ کہ جو اب انتہائی بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر موجود ہے اس طوفان کے آگے پل باندھنے سے قاصر تو کجا اس میدان سے بھی ناواقف ہے ۔
مدارس میں مختلف مضامین تو پڑھائے جاتے ہیں لیکن الحاد کے رد پر تمام کے تمام مدارس و اسکول خاموش ہیں ۔
مسیحیت یا ہندو مت کے تقابل سے متلعق مواد شاید جدید جامعات میں میسر ہو اور دینی مدارس میں شاید چند ایک میں ہی اس سے متعلق مواد موجود ہو۔
دوسری جانب الحاد کے حوالے سے ہمارا دامن بلکل خالی ہے اور سوشل میڈیا خاص کر فیس بک پر ہونے والا کام خالص ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے کہ جو پختہ دینی مراجع سے اتنے ہی دور ہیں کہ جتنے خالص دینی طبقات جدید مراجع سے ہیں اگر اس اہم ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے کام نہ کیا گیا تو کل ہمارا وہی حال ہوگا کہ جس کی جانب شاعر نے کیا خوب اشارہ کیا ہے .​

'اٹھو ، وگرنہ حشر بپا ہوگا پھر کبھی​'

'دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا​'

مختلف گروہوں , اداروں, حکومتوں کی طرف سے سوشل میڈیا کو کسی معاشرہ میں فکری و نظریاتی تبدیلی لانے یا فرقہ وارانہ فساد برپا کرنے یا لسانی تعصب کو اجاگر کرنےکے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔سوشل میڈیا ایک پروپگنڈا ٹول ہے جس پر موجود اسلام مخالف پراپگنڈا مواد کا تجزیہ کرنے اور موثر جواب تیار کرنے والے افراد لائق تحسین ہیں۔
اس لئے میرا یہ سلسلہ "الحاد کا علمی تعاقب "پڑھنے والے قارئیں کے پاس الحاد سے متعلقہ کسی قسم کی معلومات(کتب،مضامین وغیرہ )ہو تو ہم سے ضرور شئر کریں۔ہم آپ کی ارسال کردہ معلومات کو اپنے سلسلہ کا حصہ بنائے گئے۔جو آپ اور میرے لئے ذریعہ نجات ثابت ہو گی۔ ان شاء اللہ ۔یا اگر آپ اس سلسلہ کو مزید بہتر بنانے اور اپنے خیالات و تجاویز  کا اظہار کرنا چاہیں ۔۔تو ضرور رابطہ کریں۔
جاری ہے۔۔۔۔
اگر آپ یہ سلسلہ ویب سائٹ،بلاگز،پیجز، گروپس یا کسی رسالہ و مجلہ وغیرہ پر نشر کرنے کے خواہش مند ہیں تو رابطہ کریں۔
whatsApp:00923462115913
0096176390670
یا الحاد سے متعلقہ آپ کے ذہن میں کسی قسم کا سوال ہو تو ہمیں ای میل کریں!
fatimapk92@gmail.com

سابقہ اقساط پڑھنے یا اپنے موبائل میں سیو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں ۔
https://drive.google.com/folderview?id=0B3d1inMPbe7WQktUQmdBb1phMlU
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈیلی کی بنیاد پر اقساط کے مطالعہ کیلئے فیس بک یا بلاگ وزٹ کریں۔
https://www.facebook.com/fatimaislamiccenter
یا
www.dawatetohid.blogspot.com
بشکریہ:فاطمہ اسلامک سنٹر پاکستان

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...