Thursday 27 October 2016

سلفیت: مختصر تعارف

سلفیت: مختصر تعارف
(تحریر: عزیر احمد)

آج کل ہم لوگ اخباروں میں, نیوز چینلوں میں, کتابوں میں, پمفلٹوں میں جگہ جگہ سلفیت کے خلاف پڑھتے ہیں, کوئی سلفیت کو ساری دنیا کے لئے خطرناک بتا رہا ہے, کوئی سلفیت پہ دہشت گردی کا الزام لگا رہا ہے, کوئی سلفیت کو انگریزی استعمار کا آلہ قرار دے رہا, آخر یہ سلفیت ہے کیا؟ لوگوں کو اس سے پریشانی کیا ہے؟ کیا سلفیت ایک نیا فرقہ ہے, جس کو وجود میں لایا گیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کیا جا سکے؟ بہت سارے سوالات ہیں, آئیے کچھ سلفیت کے بارے میں باتیں کرتے ہیں.سلفیت کیا ہےسلفیت نام ہے قران و سنت کے مطابق عمل کرنے کا, اللہ کے اور اس کےرسول کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی گزارنا, تقلید سے اجتناب کرتے ہوئے تحقیق کے راستے کو اپنانا, اور مسائل کا استنباط قران و حدیث سے کرنا.سلفیت کے امام سلفیت کے امام اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم, جملہ صحابہ کرام, تابعین عظام, تبع تابعین, ائمہ اربعہ, محدثین کرام, اور دیگر علماء سلف ہیں.کیا سلفیت ایک فرقہ ہےبالکل نہیں. سلفیت کوئی فرقہ نہیں, بلکہ اسلام کا صحیح منھج اور طریقہ ہے, اس جماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ کسی ایک امام کی تقلید کو واجب تو کجا جائز تک نہیں سمجھتے ہیں, یہ مسائل کا استنباط قران و حدیث سے کرتے ہیں, ائمہ اربعہ کے اقوال کا باریک بینی سے مطالعہ کرتے ہیں, اور اقرب الی النص قول کو اختیار کرتے ہیں, یہ امام ابو حنیفہ "إذا صح الحديث فهو مذهبي" پہ عمل کرتے ہیں, جب صحیح حدیث مل جاتا ہے تو پھر کسی امام کے قول کی پروا نہیں کرتے ہیں.یہی وہ طریقہ ہے جس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے موقع پر ارشاد فرمایا تھا"تركت فيكم أمرين لن تضلوا ما تمسكتم بهما : كتاب الله ، وسنة نبيه - صلى الله عليه وسلم - "لوگوں میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں, جب تک تم اسے پکڑے رہو گے, کبھی گمراہ نہیں ہوگے, کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم.کیا ایک مقلد سلفی ہو سکتا ہےجہاں تک میں سمجھتا ہوں اگر بندہ مقلد ہے تو سلفی نہیں ہو سکتا, اس وجہ سے کہ ایک سلفی قران و حدیث سے مسائل کا استنباط کرتا ہے, ائمہ اربعہ اور دیگر علماء و فقہاء کا اس کے بارے میں اقوال معلوم کرتا ہے, پھر جس کا قول اقرب الی النص ہوتا ہے, اس کو قبول کرتا ہے, اسی وجہ سے وہ بعض معاملات میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے قول کی پیروی کرتا ہے, کبھی امام شافعی کے قول کو اختیار کرتا ہے, کبھی امام احمد بن جنبل یا امام مالک رحمہما اللہ کی بات کو لیتا ہے..جب کہ ایک مقلد صرف اور صرف اپنے امام کے قول کو اختیار کرتا ہے, اگرچہ اس کے مخالف دلیل موجود ہو. ہاں ایک حنفی, شافعی, مالکی, یا حنبلی اس وقت سلفی ہو سکتا ہے جب وہ اپنے تقلید پہ اصرار نہ کرے, اور وہ اپنے امام کے کمزور اور قران وحدیث سے ٹکرانے والے مسائل پہ اڑا نہ رہے, بلکہ زیادہ قوی دلائل کی روشنی میں اپنے امام کی بات کو ترک کرکے دوسرے ائمہ اور مجتھدین کے اقوال کو اختیار کرلے. کیا سلفیت دہشت پسند تحریک ہےآج سلفیت کے اوپر چہار جانب سے حملہ ہے, ہر کوئی اسے دہشت گردی کا روپ قرار دینے پہ تلا ہوا ہے, حالانکہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ سلفیت ایک انتہائی امن پسند اور دہشت گردی مخالف جماعت کا نام ہے, جس کا بنیادی ہدف امن و امان کے ساتھ اسلامی تعلیمات اور تشخص کی ترویج و اشاعت ہے, سلفیت کا ماننا ہے کہ اسلامی شریعت سب سے بہتر نظام حیات ہے, اس کے باوجود سلفی جماعتیں غیر مسلم ممالک میں جبراً  اس کے نفاذ کی قطعی حمایت نہیں کرتیں ہیں, سلفیت کا مقصد ان تمام لوگوں کی اصلاح ہے جو کسی نہ کسی طریقے سے صحیح راستے سے بھٹکے ہوئے ہیں, غرضیکہ سلفیت ایک جدید تقاضوں سے متساوی اور متسوط فکر کا ایسا اسلامی طبقہ ہے, جس کا ہر قول و عمل حقائق پہ مبنی اور قران و سنت کے دلائل سے مزین ہوتا ہے.اگر سلفیت کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں, تو پھر اس کے خلاف اتنی ہنگامہ آرائی کیوں سلفیت کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں, بلکہ سلفیت دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے, بلکہ اسے خلاف شرع اور خلاف انسانیت عمل بتاتی ہے, حکام کے خلاف بغاوت کو ناجائز سمجھتی ہے, جب تک کہ وہ اللہ کی معصیت کا حکم نہ دیں. یہی وجہ ہے کہ جتنی بھی تحریکیں اور تنظیمیں چاہے وہ خلافت کے نام پر وجود میں آئیں, یا اسلامی شریعت کے نفاذ کے نام پہ, جیسے بوکو حرام, القاعدہ, طالبان, اور داعش وغیرہ سب کے سب سلفی علماء کی نظر میں خارجی اور باغی ہیں, جن کا مقصد صرف اور صرف اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنا اور غیر مسلموں کو اسلام سے دور کرنا ہے. سلفیت نہایت ہی پر امن تحریک ہے, جس کا مقصد صرف اور صرف اصلاح ہے, لیکن چونکہ سلفیت ہر قسم کے غیر اسلامی رسوم و رواج, بدعات و خرافات سے روکتی ہے, شرک کے چور دروازوں کو بند کرتی ہے, قبوں اور مزارات کو ڈھانے کا حکم دیتی ہے, قبروں کو اونچا کرنے, اس کو پختہ کرنے, اس کو میلہ کی جگہ بنانے, اس پہ چراغاں کرنے, اس پہ مجاور بن کے بیٹھنے, قبروں کی تجارت کرنے, محرم الحرام کی بے حرمتی, ڈھول تاشوں, نوحہ خانیوں, غرضیکہ ہر قسم کے غلط افکار و نظریات اور اعمال کردار سے منع کرتی ہے, ہر اس کام سے رک جانے کا حکم دیتی ہے جس کا نہ تو قران و حدیث میں ہے, نہ ہی ائمہ عظام کے اقوال میں, یہ "من عمل عملا، ليس عليه امرنا، فهو رد" پہ نہایت سختی سے عمل کرنے کا حکم دیتی ہے, اس لئے وہ سارے لوگ اس کے مخالف بن بیٹھے جن کی دکانیں بند ہو رہیں تھیں, جن کا بزنس ٹھپ ہو رہا تھا, جن کے شرکیہ اڈوں پہ تالے لگ رہے تھے, سلفیت کی وجہ سے لوگ اسلام کی صحیح تعلیمات کی طرف مائل ہو رہے تھے, تحقیق و تدقیق کا راستہ اپنا رہے تھے, شرک کے جالے ٹوٹ رہے تھے, قبر پرستی کی ہوا اکھڑ رہی تھی, اس وجہ سے وہ لوگ ڈر گئے, انہیں لگا کہ اگر اس سیل رواں کو نہ روکا گیا, تو یہ اپنے ساتھ سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے کے چلا جائیگا, وہ قران و حدیث کی تو بات نہیں کرسکتے تھے, دلائل سے مقابلہ نہیں کرسکتے تھے, تو انہوں نے ہفوات اور جھوٹ کا سہارا لینا شروع کر دیا, انہوں نے سلفیت پہ دہشت گردی کا الزام لگایا, تاکہ لوگ سلفیت سے اتنے متنفر ہو جائیں کہ سلفیت کا نام سنتے ہی کانوں پہ ہاتھ رکھ لیں, دہشت گردی کی پوری تصویر ان کے ذہنوں در کر آئے, اس کے لئے ہر ممکنہ راستہ اختیار کیا, الیکٹرانک میڈیا, پرنٹ میڈیا ہر ایک کا خوب استعمال کیا, انہوں نے اپنی تقریروں میں, تحریروں میں اتنا جھوٹ بولا کہ عام لوگوں کو وہ سچ معلوم ہونے لگا. حالانکہ سلفیت کو دہشت گردی سے جوڑنا نہایت ہی کم علمی, جہالت, بد تمیزی اور بد تہذیبی کی دلیل ہے.ان حالات تمام سلفی علماء و عوام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سلفیت کے دفاع کے لئے آگے آئیں, اور مدافعانہ انداز کے بجائے جارحانہ انداز اختیار کریں, اپنی تحریروں اور تقریروں کے ذریعہ لوگوں کے شکوک و شبہات کو دور کریں, تمام زبانوں میں لکھیں, اردو کے ساتھ ساتھ ہندی اور انگریزی زبان میں بھی سلفیت کے اوپر لکھیں, تاکہ برادران وطن کی ایک بڑی تعداد جو سلفیت کے تعلق سے شکوک و شبہات کا شکار رہتی ہے, مطمئن ہوسکے, اور ان کے شکوک و شبہات کا ازالہ ہوسکے. 
www.dawatetohid.blogspot.com

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ

خانہ کعبہ/ بیت اللہ کا محاصرہ /حملہ (تالیف عمران شہزاد تارڑ) 1979 کو تاریخ میں اور واقعات کی وجہ سے کافی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن سعودی عرب می...